• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مارچ 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ایسے دستور کو، صبح بے نور کو میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا

جاوید بلوچ by جاوید بلوچ
نومبر 14, 2019
in بلاگ, تعلیم, میڈیا, میگزین, نوجوان
7 0
0
ایسے دستور کو، صبح بے نور کو میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا
38
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ہم جہاں آج رہ رہے ہیں یہ انسانیت کی تاریخ میں شاید سب سے زیادہ ترقی یافتہ دور ہو، ٹیکنالوجی نے اس قدر ترقی کی ہے کہ آج کچھ بھی ناممکن سا نہیں لگتا، کچھ بھی پہنچ سے دور نہیں اور ایک کلک پر مطلوبہ مواد آنکھوں کہ سامنے ہوتا ہے۔ ایسے میں وہ طبقہ انتہائی خوش قسمت ہے جس کا کام جستجو، سوال، مکالمہ اور ریسرچ کرنا ہو۔

مگر انتہائی افسوس کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب اسی طبقے کی حالت زار (اور وہ بھی اکثریتی) اس سے محروم اور یکسر مختلف ہو، مثلا ٹیکنالوجی کی بات کی جائے اور تو سب سے عام موبائل فون اور سوشل میڈیا ہی کو دیکھ لیں۔ آج کا یہ طبقہ (طالب علم) اس کا استعمال تو بھرپور کرتا ہے مگر کیسے کرتا ہے؟ کچھ خبروں سے اندازہ لگائیں۔

RelatedPosts

سوشل میڈیا پر خواتین سیاست دانوں کی کردار کشی روکنے کے لئے قوانین کی ضرورت ہے

روایتی میڈیا کے دن گنے جا چکے، متبادل میڈیا صحافت کا مستقبل ہے

Load More

بیٹے نے پب جی نہ کھیلنے دینے پر والد کا سر کاٹ دیا

دوستوں نے مل کر خفیہ ویڈیو بنا کر بلیک میل کیا

سوشل میڈیا پر فیک آئی ڈی سے گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے پر نوجوان پر تشدد کر کے قتل کیا گیا

ان سب کے علاوہ اگر کچھ دیکھنے کو ملتا ہے جسے یہ طبقہ بڑے شوق کے ساتھ شیئر یا پوسٹ کرتا ہے تو کسی نامور اور نام نہاد کرپٹ شخصیت کی تعریف، زندہ باد و مردہ باد، غداری کی سرٹیفیکٹس کی تقسیم یا کوئی سیلفی یا ٹک ٹاک کا ہیرو، بلکہ میں اس ہیرو کی حوصلہ افزائی کروں گا۔ کم از کم خود کو وقت دے رہا ہے بجائے کسی اور کی خودساختہ نمائندگی کرنے کے۔

اب سوال یہ کہ ایسا ہونے سے روکا کیسے جائے؟ کیونکہ لمبی لمبی تقریریں تو کم از کم ہر محلے کی مسجد سے ہفتے میں ایک بار ضرور ہوتی ہیں۔ رش بھی ہوتا ہے اور امریکہ کے لیے بدعا بھی کی جاتی ہے مگر پھر بھی ہر دوسرے شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ امریکہ ضرور جائے اور لائف کو سیٹ کرے۔

طالب علم کی قربت تعلیمی اداروں سے ہے تو اداروں میں رہ کر ہی طلبہ کو بجائے مذہبی ٹھیکہ داری یا کسی جماعت کی جھنڈوں کی پہرہ داری پر لگانے کے، اُن کے لیے یہ ماحول پیدا کیا جائے جہاں وہ اپنی بات بول سکیں، سوال کر سکیں بلکہ سوال سوچھ سکیں۔ کیونکہ سیلفی زدہ معاشرے نے ہر شخص کو اس طرح ایڈیٹ کر کے نمائشی بنایا ہے جہاں کچھ نا جاننا، بالکل اسی طرح کا عیب سمجھا جاتا ہے جیسے اپنی پروفائل فوٹو کو بغیر ایڈیٹ کیے لگانا خود کو ناپسند ہو۔

خیر پچھلے دنوں ایک خوبصورت ویڈیو اسی طبقے کے چند نوجوانوں کی سوشل میڈیا پر وائرل دیکھی، جس میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی دہلی کے کچھ طالبعلم کامریڈ جالب کی ایک نظم دستور کو گنگنا رہے ہیں جو مزاحمت کی علامت ہے اور وقت کے ہر جابر حکمران کے خلاف ایک للکار ہے، جس میں شاعر استحصالی اور سوچھ پر قدغن لگانے والی حکمران اور نظام کو چیلنچ کر کے کہتا ہے۔

ایسے دستور کو، صبح بے نور کو

میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا

اب مشکل یہ ہے کہ میں اگر آج ایسا بولوں تو کس دستور کو نہیں مانتا؟ کون سی صبح ہے جو بے نور ہے؟ کیونکہ اگر میں نہیں جانتا تو ذکر کیسے کرتا؟ اور اگر جانتا ہوں تو مانتا کیوں نہیں؟ یہ ایسے سوالات ہیں جو غالباً آج فضول، بے کار اور وقت کو ضائع کر دینے والے سمجھے جاتے ہیں، بلکہ مجھے اتنا بھی شک ہے کہ ان کا سمجھنا بھی مشکل ہے۔

سب سے زیادہ تکلیف دہ بات بھی یہی ہے کہ ایسا بھی بالکل نہیں ہے کہ طلبہ کے لیے ایسے پلیٹ فارم نہ ہوں، بلکہ طلبہ سیاست کی نام نہاد تنظیمیں بھی ہیں، ان کی سرکلز بھی ہوتے رہتے ہیں اور عہدے داریاں بھی ہیں، مگر بدقسمتی یہ ہے کہ کرپشن کی میل میں گندے اور داغ دار سیاسی جماعتوں کے نوجوان ونگ جنہیں سیلفی، زندہ باد اور مردہ باد کے علاوہ یہ پتہ بھی نہیں کہ طلبہ یونین کیا ہوتی ہیں۔ وہ طلبہ سیاست کی ٹائٹل کو انجوائے کر رہے ہیں۔

جہاں عہدے اندر کی مشاورت سے کم باہر کی فون کال پر تقسیم ہوتے ہوں، جہاں ایک عام طالب علم کو چےگوویرا بننے کے وظیفے یاد کرائے جاتے ہوں اور چالاک لیڈر خود شوکت عزیز یا اپنے مستقبل کے لیے کوئی ٹکٹ، ٹھیکہ یا سرکاری عہدے کے خواہش مند ہو، وہاں دستور کو نا ماننے والے بہت کم، چند طالبعلم ضرور ہوں گے۔

مگر، باقی سارے سیلفی زدہ، پب جی ماسٹر، گالیوں والے کمنٹس کے ماہر اور یس سر، یس سر کہنے والے فرمانبردار۔۔۔

Tags: انٹرنیٹسوشل میڈیانوجوان نسل
Previous Post

بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد مارچ اور لاک ڈاؤن کی حمایت کردی

Next Post

نواز شریف ڈیل: اہم ترین نکات سامنے آ گئے

جاوید بلوچ

جاوید بلوچ

لکھاری بلوچستان کے شہر گوادر سے تعلق رکھتے ہیں اور صحافت کے طالبعلم ہیں۔

Related Posts

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 25, 2023
0

نجانے کبھی کبھار مجھے کیوں یہ لگتا ہے کہ ہم مر گئے ہیں اور یہ جو اس جہاں میں ہماری شبیہ لے...

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

by اے وسیم خٹک
مارچ 22, 2023
0

وطن عزیز جہاں دیگر مسائل کا شکار ہے وہاں ایک بڑا مسئلہ یہاں ہائر ایجوکیشن کا ہے جس کے ساتھ روز اول...

Load More
Next Post
نواز شریف ڈیل: اہم ترین نکات سامنے آ گئے

نواز شریف ڈیل: اہم ترین نکات سامنے آ گئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In