• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جون 2, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

یونینز تقسیم، پریس کلبز فلاحی ادارہ، کارکن صحافی کہاں جائیں؟

ارشد سلہری by ارشد سلہری
اکتوبر 8, 2019
in بلاگ, تجزیہ, حکومت, میگزین
4 0
0
یونینز تقسیم، پریس کلبز فلاحی ادارہ، کارکن صحافی کہاں جائیں؟
23
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

عمران خان حکومت میں اخباری صنعت دباو میں ہے اور حکومت صحافت کا گلا دبانے کے درپے ہے۔ جس کا سارا ملبہ کارکن صحافیوں پر گر رہا ہے۔ میڈیا ہاوسز حکومتی ہتھکنڈوں سے نمٹنے کے بجائے اداروں کی ڈاون سائزنگ کے نام پر کارکنوں کو ملازمتوں سے فارغ کر رہے ہیں۔ عمران خان کے برسراقتدار آنے سے اب تک ہزاروں کارکن بے روزگار کر دیئے گئے ہیں اور جو کارکن کام کر رہے ہیں وہ تنخواہوں سے محروم ہیں۔ کئی اداروں میں آٹھ سے چھ ماہ تک تنخواہیں لیٹ ہیں۔ میڈیا مالکان یہ جواز بناتے ہیں کہ اداروں پر حکومت کا شدید دباو ہے۔ اشتہارات کی ادائیگیاں نہیں کی جارہی ہیں۔ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ میڈیا ہاوسز کو ادائیگیاں کی جارہی ہیں اور حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ ویج بورڈ ایوارڈ کے نفاذ میں حکومتی سنجیدگی دیکھ کر بھی میڈیا ہاوسز نے ڈاون سائزنگ شروع کر دی ہے۔ زیادہ تر ریگولر ملازمین سے چھٹکارا حاصل کیا جا رہا ہے اور ان کی جگہ ڈیلی ویجز ملازمین رکھے جا رہے ہیں، تنخواہیں نہیں دی جا رہی ہیں۔

اس ساری صورتحال سے کارکن صحافی اور میڈیا ورکرز شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ روزمرہ کے اخراجات سمیت بچوں کی فیسیں اور دیگر ضروریات زندگی سے محروم ہو گئے ہیں۔ ان مشکل حالات میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، آل پاکستان نیوز پیپرز ایمپلائز کی تنظیم سمیت بے شمار میڈیا کی تنظیمیں اور پریس کلبز خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ یونین لیڈر پرویز شوکت، رانا عظیم، افضل بٹ (قائد صحافت) سمیت منظر سے غائب ہیں۔ پی ایف یو جے پانچ حصوں میں تقسیم ہے، ہر گروپ کے لیڈر ذاتی مفادات کے لئے یونین کا استعمال کرتے ہیں، کارکنوں کی لڑائی پر خاموش رہتے ہیں۔ حالانکہ پی ایف یو جے کی شاندار روایات ہے۔ ماضی میں پی ایف یو جے کے لیڈروں نے کارکنوں کے مسائل، حقوق، جمہوریت کی بحالی کے  لئے بے مثال جدوجہد کی ہے، پابند سلاسل بھی رہے مگر جدوجہد جاری رکھی۔

RelatedPosts

‘قومی سلامتی کمیٹی کل عمران خان کی تقریروں کا بھی جائزہ لے گی’

9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ میں PTI کے سوشل میڈیا کا کتنا کردار تھا؟

Load More

آج کچھ نمائشی اور مصنوعی خود ساختہ یونین لیڈروں نے پی ایف یو جے کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ پی ایف یو جے کی تقسیم در تقسیم سے کارکن صحافی بے یارومدگار ہو گئے ہیں، پریس کلبوں نے صاف کہہ دیا ہے کہ کارکنوں کے حقوق پر بات کرنا ان کا کام نہیں ہے۔ بات درست ہے۔ اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل قرار اس کے باوجود کارکنوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ دوسری طرف شکیل قرار بے روزگار کارکنوں کے لئے متبادل روزگار کے لئے ڈیجٹیل میڈیا کی تربیت کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جو قابل تحسین عمل ہے۔ اس میں مجرمانہ کردار یونین کے لیڈروں کا ہے۔ جنہوں نے پراپرٹی ڈیلری کا کام تو بڑے زور و شور سے کیا ہے۔ افضل بٹ اور پرویز شوکت نے اپنی ہاوسنگ سوسائٹیز تک لانچ کر کے پلاٹ بیچے ہیں اور کروڑوں کے اثاثے بنائے ہیں۔ افضل بٹ کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے برطانیہ میں جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔ سیاستدانوں کا احتساب کیا جا رہا ہے تو صحافتی کرپٹ سیاستدانوں کا بھی احتساب ضروری ہے۔

اسلام آباد میں کئی میڈیا مالکان ہیں جنہوں نے یونین لیڈروں سے ملی بھگت کر کے سرکاری زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے اور اربوں کے مالک ہیں۔ مگر کارکنوں کو تنخواہیں نہیں دیتے ہیں۔ یہ سب کچھ کرپٹ، ان پڑھ اور جعلی صحافی قیادت کی بدولت ہو رہا ہے۔ سنیئر صحافی بھی چپ سادھے ہوئے ہیں۔ انہیں چپ کا روزہ توڑنے کی ضرورت ہے۔ کارکنوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوئے ہیں تو یہ آفت ان پر بھی آسکتی ہے۔ کارکنوں کے مسائل پر متفکر صحافی دوستوں اسلام آباد سے طاہر جعفری، لاہور سے اقبال جھکڑ، رانا تحمل علی، طاہر گوندل، سندھ اور کراچی سے ارشاد خان اور سندھ یونین آف جرنلسٹس کے صحافیوں سمیت ملک کے دیگر شہروں کے ان صحافیوں کو خراج تحسین ہے جنہوں نے نیشنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان کی بنیاد رکھتے ہوئے پی ایف یو جے کی ماضی کی روایات کے احیا کے لئے قدم اٹھایا ہے۔

نیشنل یونین آف جرنلسٹس وقت کی ضرورت ہے۔ میڈیا کارکنان کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے اور اتحاد کے لئے ایک غیرجانبدار حقیقی پلیٹ فارم کی ضرورت تھی جو نیشنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان کی شکل میں کارکنان کو فراہم کر دیا گیا ہے۔ کارکن صحافی اب جعلی، مفادات پرست اور کرپٹ یونین لیڈر کو مسترد کرچکے ہیں۔ اب نئی اور پرعزم قیادت سامنے آنے سے مسائل کا حل نکلے گا۔ کارکن صحافی آگے آئیں اور اپنی یونین کو تعمیر کریں۔

Tags: پاکستانصحافتصحافیعمران خان
Previous Post

سانحہ چونیاں: بچوں کے قاتل سہیل شہزاد کا کرمنل ریکارڈ سامنے آگیا

Next Post

ملک کے بڑے سرکاری ادارے بھاری خسارے میں چل رہے ہیں، وزارت خزانہ کی رپورٹ

ارشد سلہری

ارشد سلہری

مصنف ایک لکھاری اور صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں۔

Related Posts

سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد رکھ کر حکومت محصولات بڑھا سکتی ہے

سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد رکھ کر حکومت محصولات بڑھا سکتی ہے

by حذیمہ بخاری اور ڈاکٹر اکرام الحق
جون 1, 2023
0

ہر قسم کے جابرانہ محصولات کے نفاذ کے باوجود پاکستان کا کلیدی وفاقی محصولاتی ادارہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)...

اختیاراتی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے عدلیہ میں مزید اصلاحات لانا ہوں گی

اختیاراتی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے عدلیہ میں مزید اصلاحات لانا ہوں گی

by ڈاکٹر ابرار ماجد
مئی 31, 2023
0

نیا قانون جس میں ریویو کا حق ملا ہے اس سے چیف جسٹس کی سوموٹو کی اجارہ داری کم ضرور ہوئی ہے...

Load More
Next Post
ملک کے بڑے سرکاری ادارے بھاری خسارے میں چل رہے ہیں، وزارت خزانہ کی رپورٹ

ملک کے بڑے سرکاری ادارے بھاری خسارے میں چل رہے ہیں، وزارت خزانہ کی رپورٹ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

بغاوت جو ناکام ہو گئی

بغاوت جو ناکام ہو گئی

by رضا رومی
جون 1, 2023
0

...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit