• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 23, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

تحریک آزادی کشمیر اور سیز فائر لائن پر کشمیریوں کا دھرنا

خضر حیات by خضر حیات
اکتوبر 15, 2019
in بلاگ, تجزیہ, حکومت, سیاست, میگزین
5 0
0
تحریک آزادی کشمیر اور سیز فائر لائن پر کشمیریوں کا دھرنا
27
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

گزشتہ کئی دنوں سے جسکول کے دھرنے میں جوشیلے نوجوانوں نے آزاد کشمیر کی اپاہج ریاست کو بے بس کیا ہوا ہے۔ خاکسار ایک عرصہ سے یہ لکھنے پر مجبور ہے کہ ریاست کے پاس موجودہ صورتحال میں کسی کو ناراض کرنے کا یارا نہیں ہے اور نہ ہی ہمارے آقاؤں کا انس ہمیں کسی فکری یا عملی جنگ میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔ چاہے وہ آقا دیسی ہوں یا بدیسی۔ میں نے آزاد کشمیر کے بیشتر شہروں میں ایک ایسی کثیر تعداد دیکھی ہے جو آزادی کے بیانیے پر بکھرے ہوئے نظریات میں الجھی ہوئی ہے۔ جسے ابھی قیادت کی ضرورت ہے۔ ایسی قیادت جو جذبات و روایات کی ترجمان ہو۔ جو انھیں کسی مدعے یا نظریہ پر ایک کر سکے۔ جو ان کی لاعلمی، جہالت اور غیر ارادی مگر اندھی تقلید پر پردہ ڈال کر ان کے بیانیے کو دنیا میں اجاگر کرسکے۔

ہمیں ایک ساتھ مل کر آگے بڑھنا ہو گا اور حالات کے تقاضوں کے عین مطابق ایک حقیقی قیادت کو سامنے لانا ہوگا جو ہماری نسلوں کو آگ و خون کی ندیوں سے کوسوں دور محفوظ پناہ گاہیں مہیا کر سکے۔ ہم بے چین ہیں، ہم جذباتی طور پر مجروح قوم، ذلت کے پیندے میں گھلنے سڑنے پر مجبور ہیں۔ کبھی ہم آزادی کے نام پر پیسوں کے عوض بٹورے گئے اور بعد از خرابی بسیار ہمیں محبت و آشتی کے درس دیے گئے۔

RelatedPosts

پے در پے مارشل لا، کمزور جمہوریت؛ پاکستان اور ترکی میں بہت کچھ مشترک ہے

اسٹیبلشمنٹ نے اپنی شکتیاں عمران خان میں منتقل کر دیں یا شکتی مان پی ٹی آئی میں شامل ہو چکا؟

Load More

ہمیں 90 کی دہائی میں پڑھایا گیا کہ آزادی تلوار کی یلغار سے ممکن ہے۔ پھر ہماری نسلوں نے اس کے نتائج بھی بھگتے۔ ہم امن پسند ہوئے تو ایسے ہوئے کہ گذشتہ 19 سال سے ہمیں مقبوضہ کشمیر کے محکوموں کی یاد تک نہ آئی۔

میں نہایت ادب کے ساتھ حکومت سے ملتمس ہوں کہ نوجوانوں کو آزادی کے نام پر کسی بھی حواس باختہ، جبر کی مقلد قیادت کے حوالے نہ ہی کیا جائے تو بہتر ہے۔ چاہے وہ آزادی پسند مذہبی قیادت ہو یا سیکولر جماعت۔ ہم کسی بھی نابلد قیادت کو کیسے کسی معاشرے کی ترجمانی کا حق دے سکتے ہیں جنہیں خود سیاسی تربیت کی ضرورت ہو۔

افسوس صد افسوس! جنہوں نے ہمارے مستقبل کا فیصلہ کرنا تھا وہ خود ایک قلیل گروہ کے ہاتھوں یرغمال بن گئے ہیں۔

میں نے اس دھرنے میں دو طرح کے لوگ دیکھے۔ ایک جو جذبات کی لہروں میں بہے جا رہے ہیں اور انھیں یہ تک علم نہیں کہ جس قیادت کے زیر اثر ہم جان ہتھیلی پر رکھ کر اُس پار خون کی ندیوں میں ڈبکیاں لگانے جارہے ہیں۔ ان کے نظریات اور ہمارے جذباتی لگاؤ میں اس قدر طویل فاصلے حائل ہیں کہ انہیں چشم زدن میں طے کرنا ممکن نہیں۔ ہمارے نوجوانوں کو شاید علم نہیں کہ سیز فائر لائن کے اس پار ایک وحشی عسکری قوت ہے۔ جو مکمل طور پر جدید اسلحہ سے لیس ہے، اس درندہ صفت فوج نے لاکھوں کو موت کی نیند سلا دیا ہے۔ شاید اس وقت ہمارا پار جانا مسئلہ کشمیر کو کوئی فائدہ نہ دے سکے، ہاں مگر شہیدوں اور جنگی قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا۔ اس سے پہلے مقبول بٹ شہید سمیت بہتیرے یہ کوشش کر چکے ہیں اور نتائج انتہائی خوفناک برآمد ہوئے۔

دوسری طرف چند بردہ فروش بھی مفت کی کھیر کھانے نکلے ہیں۔ کہنے کو انھوں نے ریاست کی سیاست اور تقلید کی مثلث کو ہی اپنی زندگیوں کا محور بنایا ہے، ریاست سے مراعات لیتے رہے۔ حکومتی عہدوں اور پاکستان نواز سیاست اور سیاسی جماعتوں کے عہدوں پر جہاد عظیم کرتے رہے۔ وہ بھی اس غیر سنجیدہ، نامعقول اور جذبات میں بپھری ایک مقامی سیاسی قوت کو سراہنے جسکول پہنچ جاتے ہیں۔ جن کا بنیادی مقصد محض اپنی سیاست کو ہی چمکانا ہے یا پھر انتشار بھری شرارت کرنا ہے۔

ہم خود ظالم ہیں۔ نہ ہی کسی ملکی قوت کو ہم پر یقین ہے اور نہ ہی ہمارے بیرونی آقاؤں کو ہم سے کوئی ضروری مطلب۔ میں یہ دیکھ کر ششدر رہ گیا کہ سوشل میڈیا پر جموں کشمیر ٹی وی نامی ایک مقامی لبریشن فرنٹ کے پیج کو ہمارے حالات و مفادات سے زیادہ بین الاقوامی مسائل کی فکر ہے۔ اس پیج نے گذشتہ رات کُرد باغیوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کا رویہ سراسر ظالمانہ ہے۔ شاید ان بہروں کو علم نہیں کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آپ کی نام نہاد انسانیت دوست قوتوں کے شدید مخالف ترکی اور پاکستان نے ہی ہم پر ہو رہے ظلم پر آواز بلند کی۔ نہ ہی انکل سام ہماری مدد کو وارد ہوئے اور نہ  ہی ان عربوں کی زنبیلوں سے ہمارے لیے کوئی معجزہ برآمد ہوا۔ ایسی قیادت کے ہوتے ہوئے ہمیں دشمنوں کی ضرورت نہیں۔

وزیراعظم آزاد کشمیر کی قیادت بھی لاجواب ہے۔ وہ ایک لمحہ تک الحاق کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو دوسرے ہی لمحہ وہ خود ہی جنگ کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ ہم اس نہج پر پہنچ گے ہیں جہاں پاکستان کے عوام بھی ہمارے کردار میں شکوک و شبہات محسوس کر رہے ہیں اور کیوں نہ کرے۔ جب ریاست کے امیر اور سیاست کے فرماں روا ہی اپنی قوم کے بیانیے کے برعکس اپنا منجھن بیچنا چاہتے ہیں۔ تو پھر یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ ہماری صدیوں کی محنت کا حاصل فقط غلامی ہی رہے گی۔

میرا خیال ہے وفاقی حکومت کو کشمیری عوام سے براہ راست معاملات طے کرنے چاہیں جبکہ نام نہاد ہی سہی مگر منتخب حکومت کی خواہشات سننے کے بجائے ان کو ذمہ داریاں تفویض کی جانی چاہیں۔ یہ ممکن نہیں ہے کہ ریاست کسی کو سیز فائر لائن توڑنے کی اجازت دے۔ یا پھر کوئی بھی گروہ بین الاقوامی توجہ حاصل کرنے کے لیے کسی قسم کی حماقت کرے، تو اس کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

یہاں یہ کہنا قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تنہا چھوڑا نہیں جا سکتا اور کوئی بھی جنگ ہم حکومت پاکستان کے ایما کے بغیر لڑ نہیں سکتے۔ لہذا ہمیں ہر حال میں امن کی کوشش کرنا ہوگی اور جہاں تک جنگ کا سوال ہے تو اس کے لیے بھی گھوڑے تیار رکھنے ہوں گے۔

Tags: پاکستانتحریک آزادی کشمیرجسکول دھرناجموں کشمیر لبریشن فرنٹلائن آف کنٹرول
Previous Post

گونگے کی رمز گونگے کی ماں ہی جانے

Next Post

ڈیم فنڈ ثاقب نثار نے بنایا، حکومت ملوث نہیں، فیصل واوڈا

خضر حیات

خضر حیات

لکھاری آزاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں اور گزشتہ چھ سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں

Related Posts

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

by اے وسیم خٹک
مارچ 22, 2023
0

وطن عزیز جہاں دیگر مسائل کا شکار ہے وہاں ایک بڑا مسئلہ یہاں ہائر ایجوکیشن کا ہے جس کے ساتھ روز اول...

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

Load More
Next Post
ڈیم فنڈ ثاقب نثار نے بنایا، حکومت ملوث نہیں، فیصل واوڈا

ڈیم فنڈ ثاقب نثار نے بنایا، حکومت ملوث نہیں، فیصل واوڈا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In