• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 23, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کیا سری لنکا کے خلاف نمبر ون ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی شکست کے ذمہ دار مصباح الحق ہیں؟

احسن عالم بودلہ by احسن عالم بودلہ
اکتوبر 16, 2019
in بلاگ, تجزیہ, خبریں, کھیل
2 0
0
کیا سری لنکا کے خلاف نمبر ون ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی شکست کے ذمہ دار مصباح الحق ہیں؟
11
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

جب پاکستان کی ہوم سیریز کے لیے سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے دس کھلاڑیوں نے آنے سے انکار کر دیا تو ان کے کرکٹ بورڈ کو ایک بالکل نئی اور نسبتاً کمزور ٹیم کا اعلان کرنا پڑا۔ جس سے مجھ جیسے کرکٹ کے شائقین کو مایوسی ہوئی کہ اب تو یہ ہوم سیریز یکطرفہ ہی ثابت ہوگی اور ہماری قومی ٹیم کے کھلاڑی اپنے ہوم گرؤانڈ پر اپنے لوگوں کے سامنے ایک کمزور ٹیم کے خلاف ریکارڈ بنا ڈالیں گے اور ہم دونوں سیریز با آسانی جیت جائیں گے۔

مگر بات پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہو اور کوئی انہونی نہ ہو، یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ ون ڈے سیریز، جس میں لگتا تھا کہ شاید کوئی اپ۔سیٹ ہو جائے، وہ تو ہماری ٹیم نے جیسے تیسے کر کے جیت لی۔ اصل دھچکا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں لگا جو ہماری ٹیم تین صفر سے ہار گئی۔ ایک ایسا فارمیٹ جس میں ٹیم پاکستان نمبر ون ہے اور پچھلے سال جس ٹیم نے سب سے زیادہ مسلسل میچ جیتنے کا ریکارڈ بنایا، وہ عالمی رینکنگ میں نمبر آٹھ اور تقریباً سارے نئے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم سے اتنی بُری طرح سے ہار گئی۔ تو بجائے اس کی وجوہات تلاش کرنے کے اس ہار کا ذمہ دار کچھ عرصہ پہلے ہی بنائے گئے چیف سلیکٹر اور کوچ مصباح الحق کو بڑی آسانی سے ٹھہرا دیا گیا۔ کیونکہ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر کرکٹ تجزیہ کاروں اور شائقین کی طرف سے مصباح  پر ہی انگلیاں اٹھائی گئیں۔

RelatedPosts

پاکستان میں 16 سٹیڈیم مگر کرکٹ میچ محض چند شہروں تک محدود

پے در پے مارشل لا، کمزور جمہوریت؛ پاکستان اور ترکی میں بہت کچھ مشترک ہے

Load More

یہاں تک کہ سیریز کے اختتام پر پریس کانفرنس میں بھی ان سے کیے گیے سوالات اس طرح کے تھے جن سے لگتا تھا کہ شاید پاکستان کرکٹ میں اگر کچھ غلط ہوا ہے تو بس مصباح الحق کی بطور چیف سلیکٹر اور کوچ تقرری ہے اور ان سوالات کے جواب دیتے ہوئے ان کو یہ کہنا پڑ گیا کہ شاید دس دنوں میں انھوں نے ہی ٹیم کو غلط گائیڈ کیا۔ جو دائیں ہاتھ سے بیٹنگ اور باؤلنگ کرتے تھے ان کو انھوں نے بائیں ہاتھ سے کھیلنے کا کہہ دیا تھا جس کی وجہ سے ٹیم اتنے بری طرح سے ہار گئی۔

اصولاً اگر دیکھا جائے تو صرف دس دن پہلے اپنا عہدہ سنبھالنے والا ایک شخص کیسے ہار کا اکیلا قصور وار ہو سکتا ہے۔ لیکن، ہمارے ہاں کب کوئی اصول لاگو ہوتا ہے۔  یہاں پر تو مصباح کو عہدہ ملنے کے فوراً بعد ہی تنقید شروع ہو گئی تھی، جو سراسر غلط ہے۔ ہاں مصباح سے احمد شہزاد اور عمر اکمل کو سلیکٹ کرنے کی غلطی ضرور ہوئی۔ ان دونوں پلئیرز کو اس سے پہلے بہت مواقع مل چکے تھے اس لیے ان کی جگہ پر نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا جاتا تو زیادہ اچھا تھا۔ بہر حال تیسرے میچ میں یہ دونوں نہیں کھیلے مگر ہماری ٹیم پھر بھی ہار گئی۔

اس لیے ہماری ٹیم کی شکست میں اس کے علاوہ کئی اور بھی عوامل کار فرما تھے۔ جن میں بیک اپ پلئیرز کا نہ ہونا، ٹی ٹوئنٹی کے نمبر ون بیٹسمین بابر اعظم کا سکور نہ کرنا،  باؤلرز خاص طور پر سپنرز کی ناقص باؤلنگ، کپتان کی بطور کپتان اور کھلاڑی ناقص کارکردگی اور انتہائی بری فیلڈنگ شامل تھے۔ جو پہلے ہماری ٹیم نے میچز جیتے تھے ان میں زیادہ تر میں بابر اعظم نے یا فخر زمان نے رنز بنائے تھے جو دونوں اس سیریز میں ناکام ہوئے۔ اس لیے صرف ایک یا دو کھلاڑیوں پر انحصار درست نہیں ہے۔ باقی جو بیٹسمین اتنے چانسز ملنے کے بعد پرفارم نہیں کررہے چاہے وہ کپتان ہی نہ ہو ان کی جگہ ٹی ٹوئنٹی کے جارہانہ انداز کے نئے بیٹسمین ڈھونڈنے کی ضرورت ہے۔

پھر ہماری ٹیم کی اصلی طاقت باؤلنگ ہی رہی ہے۔ خاص طور پر اسپن باؤلنگ نے ہمیں بہت سارے میچز جتوائے ہیں۔ لیکن، اس سیریز میں فاسٹ باؤلرز کا حال یہ تھا کہ آخری اوورز میں یارکرز کروانے کی کوشش کی ہی نہیں گئی اور شروع میں بہتر باؤلنگ کروا کے وکٹیں حاصل کرنے کے باوجود آخر میں تجربات کر کے اتنے رنز بنوا دیے گیے۔ سپنرز جو کہ مڈل اوورز میں رنز روک کر دوسری ٹیموں کو پریشر میں لاتے تھے اس سیریز میں بالکل آوٹ آف فارم نظر آئے۔ خاص طور پر شاداب خان جو کہ اب ٹیم کا مستقل حصہ ہیں مگر ان کی کارکردگی میں مستقل مزاجی نہیں ہے، نہ صرف وکٹیں نہیں لے رہے بلکہ رنز بھی بہت دے رہے ہیں۔ ان کو اپنی باؤلنگ پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے جبکہ اس کے ساتھ نئے سپنرز ڈھونڈنے کی بھی ضرورت ہے۔ باؤلنگ کوچ وقار یونس کو فاسٹ باؤلرز کے ساتھ یارکرز اور ڈیتھ باؤلنگ کے حوالے سے خاص طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اسی طرح فیلڈنگ آج کل کی کرکٹ میں اتنی ہی اہم ہے جتنی باؤلنگ اور بیٹنگ ہے۔ اس کو اچھا کیے بغیر کبھی بھی میچز نہیں جیتے جا سکتے، اس کے لیے ایک اچھے فیلڈنگ کوچ کا تقرر ضروری ہے۔ سب سے اہم ہمارے کپتان صاحب کی اپنی پرفارمنس ہے جو کہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سرفراز احمد کی ہی کپتانی میں ہماری ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ون بنی ہے، مگر جیتیے ہوئے میچز میں بھی ان کی کارکردگی بطور بیٹسمن اچھی نہیں رہی۔ کپتان صاحب کی کوشش ہوتی تھی کہ خود نہ ہی بیٹنگ پر آنا پڑے۔ مگر اس سیریز میں مصباح الحق کے کہنے پر ان کو اوپر کھیلنا پڑا اور وہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سب میچوں میں بری طرح فلاپ ہوئے۔ ان کو زیادہ سے زیادہ بطور کپتان ایک اور سیریز دے دینی چاہیے اگر اس میں بھی اپنی بیٹنگ میں پرفارم نہ کر سکیں تو پھر ان کو ٹیم میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہوگا۔

ان سب عوامل پر مصباح الحق ضرور سوچیں گے اور ان کا حل ڈھونڈنے کی کوشش بھی کریں گے۔ کیونکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنا بالکل بھی آسان نہیں ہے۔ مگر گراؤنڈ میں جا کر تو کھلاڑیوں نے ہی پرفارم کرنا ہوتا ہے۔ اس لیے ناکامی کی صورت میں صرف کوچ کو موردِ الزام ٹھہرانا عقلمندی نہیں ہے۔ کیونکہ، اس سے پہلے یہاں کوچ مکی آرتھر کو ہارنے کی صورت میں گالیاں پڑتی تھیں۔ حیرت ہے جو لوگ ان کو تب صلواتیں سناتے نہیں تھکتے تھے اب انھوں نے مکی کو مس کرنا شروع کر دیا ہے۔

لہذا تنقید کرنے والوں کو تھوڑا صبر کرنا چاہیے اور مصباح الحق کو تھوڑا وقت تو دینا چاہیے۔ ویسے بھی ایک ہی شخص کو چیف سلیکٹر اور کوچ بنائے جانے کا تجربہ پہلی دفعہ کیا گیا ہے۔ جو کہ ایک اچھا فیصلہ ہے جس سے امید ہے اچھے نتائج  برآمد ہوں گے۔ مصباح الحق کامیاب کپتان کی طرح تنقید کی پرواہ کیے بغیر اپنی پرفارمنس کی بنیاد پر بطور کوچ اور سلیکٹر بھی کامیاب ثابت ہوں گے۔

Tags: پاکستانپاکستان کرکٹچیف سلیکٹرمصباح الحقہیڈ کوچ
Previous Post

سکول میں علامہ اقبال کی نظم پڑھانے پر انتظامیہ کا ایکشن، استاد معطل

Next Post

ہزارہ   کی جلیلہ حیدر بی بی سی کی 100 وومن لسٹ میں شامل

احسن عالم بودلہ

احسن عالم بودلہ

مصنف جامعہ پنجاب سے ابلاغیات میں ماسٹرز کر چکے ہیں، سیکولرازم کے حامی اور سیاست، ادب اور موسیقی سے شغف رکھتے ہیں۔

Related Posts

ریاستی اداروں کے باہمی اختلاف کے باعث دہشت گردی میں اضافہ ہوا؛ علی وزیر

ریاستی اداروں کے باہمی اختلاف کے باعث دہشت گردی میں اضافہ ہوا؛ علی وزیر

by نیا دور
مارچ 23, 2023
0

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما اور رُکن قومی اسمبلی علی وزیر نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی اداروں کے...

انتخابات ملتوی ہونے کا معاملہ، سینئر قانون دان کا الیکشن کمیشن کو فیصلہ واپس لینے کا مراسلہ

انتخابات ملتوی ہونے کا معاملہ، سینئر قانون دان کا الیکشن کمیشن کو فیصلہ واپس لینے کا مراسلہ

by نیا دور
مارچ 23, 2023
0

پنجاب میں عام انتخابات ملتوی ہونے کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ سینئر قانون دان اظہر صدیق نے الیکشن...

Load More
Next Post
ہزارہ   کی جلیلہ حیدر بی بی سی کی 100 وومن لسٹ میں شامل

ہزارہ   کی جلیلہ حیدر بی بی سی کی 100 وومن لسٹ میں شامل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In