• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر

اصلاح الدین مغل by اصلاح الدین مغل
اکتوبر 18, 2019
in بلاگ, تجزیہ, جمہوریت, حکومت
2 0
0
میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر
13
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ہماری عدلیہ کی تاریخ کچھ زیادہ خوشگوار نہیں یا دوسرے الفاظ میں باعث ندامت ہے اور اس کے لئے کوئی اور نہیں بلکہ عدلیہ خود ذمہ دار ہے۔ یوں تو بات بہت پرانی ہے لیکن ہم اسے ماضی قریب یعنی 2014 کے دھرنوں سے شروع کرتے ہیں۔ تحریک انصاف اور عوامی تحریک (کینیڈا والے بابا) نے ‘ڈی’ چوک پر دھرنا دیا۔ شہری زندگی معطل ہو گئی حتیٰ کے ججز کو عدالتی امور نمٹانے کیلئے عدالت عظمیٰ تک جانے کیلئے بلوائیوں کو تلاشی دے کر جانا پڑا لیکن انہیں شہری زندگی کے معطل ہونے پر کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔

بلوائیوں نے سپریم کورٹ کے بیرونی جنگلے پر اپنی شلواریں سوکھنے کیلئے لٹکائیں لیکن ہماری عدلیہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ پارلیمنٹ کے جنگلے توڑ کر اندر خیمے لگا کر رہائش اختیار کی گئی لیکن منصفین کے ماتھے پر شکن تک نہ آئی۔ ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کیا گیا لیکن ججز نے آنکھیں بند رکھیں۔

RelatedPosts

گورنر جنرل غلام محمد جنہوں نے سیاست میں فوجی اور عدالتی مداخلت کی بنیاد رکھی

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

Load More

بلوائیوں نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو اور دیگر پولیس اہلکاروں  پر حملے کر کے انہیں زخمی کیا، لیکن انصاف دینے والوں کے کانوں پر جوں نہ رینگی۔ ڈی چوک پر قبریں کھودی گئیں لوگوں کو کفن دکھائے گئے لیکن مجال ہے جو آئین و قانون کے محافظوں پر کوئی اثر ہوا ہو۔ آخر میں پی ٹی وی پر حملہ کر کے اسے فتح کیا گیا اور اس کی آڈیو ریکارڈنگ بھی منظر عام پر آئی۔ لیکن، یہاں بھی انصاف کے علمبرداروں کو کہیں بھی آئین و قانون کی خلاف ورزی نظر نہیں آئی۔

ہمارے موجودہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے بجلی کے بل جلائے اور لوگوں کو ترغیب دی کہ آئندہ بجلی کے بل نہ ادا کئے جائیں۔ کسی قسم کا ٹیکس نہ دینے کی تلقین کی گئی یہاں تک کہ بنک کے بجائے ہنڈی کے ذریعہ کاروبار کرنے پر زور دیا لیکن ہماری عدلیہ خواب خرگوش سے نہ جاگی۔ کیا یہ اعلانات آئین پاکستان سے بغاوت نہیں تھے؟ اعلیٰ عدلیہ کیوں اس سارے عرصہ میں عضو معطل بنی رہی۔ اس کی وجوہات جاننے کیلئے اعلیٰ عدلیہ کے ججز سے بہتر کون ہو سکتا ہے۔

الف: اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق سینیئر جسٹس شوکت صدیقی راولپنڈی بار سے اپنے خطاب میں کہتے ہیں کہ آج کے دور میں آئی ایس آئی جوڈیشل سسٹم میں پوری طرح مینوپولیٹ کرنے میں انوالو ہے، آئی ایس آئی کے لوگ مختلف جگہ پہنچ کر اپنی مرضی کے بنچ بنواتے ہیں، کیسوں کی مارکنگ ہوتی ہے، میں اپنی ہائیکورٹ کی بات کرتا ہوں، آئی ایس آئی والوں نے میرے چیف جسٹس کو اپروچ کر کے کہا کہ ہم نے الیکشن تک نواز شریف اور اسکی بیٹی کو باہر نہیں آنے دینا، شوکت عزیز صدیقی کو بینچ میں مت شامل کرو۔

ب: فیض آباد دھرنے کے بارے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جو فیصلہ لکھا اس میں اسٹیبلشمنٹ پر براہ راست دھرنے میں ملوث ہونے کا ذکر کیا گیا اور متعلقہ ادارے کو ان افسران کے خلاف کارروائی کا کہا گیا۔ کیا یہ توہین عدالت نہیں کہ جس افسر نے بلوائیوں میں پیسے بانٹے اسے آئی ایس آئی کا چیف بنا دیا گیا۔

ج: حال ہی میں جس ویڈیو کا چرچا زبان زد عام ہوا اس میں جسٹس ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے کے بارے میں جن لوگوں کے دباؤ کی طرف اشارہ کیا ہے وہ سب کو معلوم ہے۔

د: جسٹس نسیم حسن شاہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کی سزا دینے والے بنچ کا حصہ تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ مارشل لا کا اتنا دباؤ تھا کہ ہم کچھ نہ کر سکے اور ایک بے گناہ کو پھانسی کی سزا سنا دی۔

ہ: جمہوریت کے خلاف پہلا فیصلہ دینے والے جسٹس منیر کا کہنا تھا کہ جج بندوق سے نہیں لڑ سکتا اس لئے اگر فوجی کارروائی کامیاب ہو جائے تو اسے بغاوت نہیں انقلاب کہنا چاہیے۔

وہ دن ہے اور آج کا دن عدلیہ نے اسٹیبلشمنٹ کے ماتحت ادارے کا کردار ادا کیا ہے۔ یہ نہیں کہ عدلیہ کو نڈر اور بے باک ججز نہیں ملے لیکن یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔ اب ذرا دوبارہ اعلیٰ عدلیہ کے پانچ ججز کے مندرجہ بالا ریمارکس کو پڑھیں تو یہ حقیقت آپ کے سامنے آ جائے گی کہ ہماری اعلیٰ عدالتیں کس کے کہنے پر فیصلہ تحریر کرتی ہیں۔

ہیں نئی روش کی عدالتیں اور نرالے ہی ڈھب کے ہیں فیصلے

نہ نظیر ہے، نہ دلیل ہے، نہ اپیل ہے، نہ وکیل ہے

Tags: اسٹیبلشمنٹپاکستان عدلیہمارشل لا
Previous Post

ایف اے ٹی ایف نے فیصلہ سنا دیا

Next Post

آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے،شہباز شریف کا حتمی اعلان

اصلاح الدین مغل

اصلاح الدین مغل

مصنف ایک سیاسی ورکر ہیں۔

Related Posts

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

آج پاکستان کی عدالتی، سیاسی اور پارلیمانی تاریخ کا بڑا دن ہے۔ مگر یہ کسی بڑی خوشی کا دن نہیں، بلکہ سوچنے،...

پارلیمان راتوں رات قانون سازی کر سکتی ہے بشرطیکہ رہنماؤں کے ذاتی مفادات خطرے میں ہوں

پارلیمان راتوں رات قانون سازی کر سکتی ہے بشرطیکہ رہنماؤں کے ذاتی مفادات خطرے میں ہوں

by عظیم بٹ
مارچ 29, 2023
0

قیام پاکستان سے آج تک ملک کا سب سے اہم اور سب سے مقدس ادارہ پارلیمان جو کہ قوم کی ترجمانی کرتا...

Load More
Next Post
آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے،شہباز شریف کا حتمی اعلان

آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے،شہباز شریف کا حتمی اعلان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

...

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

by شاہد میتلا
مارچ 29, 2023
0

...

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In