• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جون 2, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

آئین پاکستان اور دھرنا

نعیم خان قیصرانی by نعیم خان قیصرانی
اکتوبر 21, 2019
in بلاگ, تجزیہ, جمہوریت, حکومت, سیاست
3 0
0
مولانا صاحب، تاریخ تو بدل لی، کہیں ارادہ نہ بدل لیے گا
18
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ہمارا آئین جسے ”چند صفحوں کی کتاب ہے” کہا جاتا ہے، لیکن دیکھا جائے تو پاکستان کا ایسا کونسا مسئلہ ہے جس کا حل اس چند صفحوں کی کتاب میں موجود نہ ہو۔ یہ چند صفحوں کی کتاب میں شقوں کی صورت تمام مسائل کا حل ایسے پرویا ہوا ہے جیسے ایک لڑی میں موتی پروئے ہوتے ہیں۔ آپ آئین کے دیباچے کو غور سے پڑھیں اور دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ کیا اقتدار کی ہوس کا کوئی جواز بنتا ہے۔ ریاستی پالیسی اصولوں پر بنے تو اندرونی و بیرونی دہشت گردی، قومی سلامتی، فرقہ واریت، نسلی و صوبائی تعصب، اقلیت کے حقوق، عورتوں کی نمائندگی سے لیکر یمن فوج بھیجنے یا نہ بھیجنے تک کا حل آئین میں موجود ہے۔

اسی طرح آپ جوں جوں آئین کے مطابق عمل کرتے جائیں گے مسائل وسائل میں بدلتے جائیں گے۔ اس چند صفحوں کی کتاب میں مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ پر بھی اتنی سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے کہ کوئی ادارہ دوسرے ادارے کی حدود کے پاس بھی نہ بھٹکے گا۔ وفاقی حکومت ہو یا صوبائی حکومتیں، ان کے اختیارات، تقریاں، چناؤ، مالی وسائل جیسے مسائل کو ایسی خوبصورت تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ اگر عمل ہو جائے، تو نہ تو کوئی چھوٹا صوبہ کسی محرومی کا رونا روئے گا اور نہ کسی بڑے صوبے کی طرف کوئی انگلی اُٹھے گی۔ یونین کونسل کے جنرل کونسلر سے لیکر ملک کے صدر تک کے انتخاب کا طریقہ کار موجود ہے تاکہ دھاندلی کے لیے لانگ مارچ نہ کرنا پڑ ے۔ اسی طرح درجہ چہارم سے لیکر ملک کے وزیراعظم تک سب کے اختیارات اور ذمہ داریوں کا احاطہ بھی کیا گیا ہے تاکہ تمام لوگ اپنی اپنی قابلیت اور ایمانداری کے ساتھ امور سر انجام دے سکیں، لیکن قابلیت اور ایمانداری کی تعریف غیور عوام کے لیے چھوڑ دی گئی ہے۔

RelatedPosts

عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کیلئے کافی مواد موجود ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی

مجھے اسلام آباد دیر سے پہنچنے کا افسوس ہے، عمران خان

Load More

تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ 1973 کا یہ آئین ہمارے قومی اتحاد کی پہلی اور شاید آخری نشانی بھی ہے۔ متفقہ طور پر آئین منظور ہونے کے باوجود آج بھی چھوٹے صوبے وفاق سے نالاں رہتے ہیں، اکثریت آج بھی اقلیت کے محکوم ہے۔ لسانی، مذہبی، نسلی اور  صوبائی تعصبات اتنے بڑھ گئے ہیں کہ نام پوچھنے کے بجائے شناختی کارڈ دیکھتے ہی کام تمام کر دیا جاتا ہے۔ کچھ غیرت مند بھائی ایسے ہیں جو اپنی محرومیوں کا بدلہ ایسے لوگوں سے لیتے ہیں جو اپنے علاقے میں روزگار نہ ملنے کی وجہ سے رات کو کھلے آسمان تلے، رات کے چند پہر سونے کے کوشش میں ابدی نیند سلا دیے جاتے ہیں۔ پاکستان کا آئین تو وفاقی حکومت کو ایسی حکومت بناتا ہے جو تمام اکائیوں سے بنے لیکن افسوس وفاقی حکومت کے لیے جی ٹی روڈ کی اصطلاح بھی سننے کو ملتی رہتی ہے۔

چاروں صوبوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کی حکومت جمہوریت کو مضبوط کرے یا نہ کرے، وفاقی حکومت کا کردار سکڑ ضرور گیا ہے۔ ان سب باتوں کے بعد سوال تو یہ بھی ہے کہ ایک متفق اور جامع آئین ہونے کے باوجود وطن عزیز کے مسائل حل کیوں نہیں ہو رہے۔ تو اس کا جواب کچھ یوں ہے کہ ہمارے حکمرانوں کو چاہے ان کا لباس کالا ہو، سفید ہو یا پھر خاکی ہو آئین سے محبت صرف اس وقت ہوتی ہے جب کرسی آ رہی یا کرسی جا رہی ہو، اس کے بعد آئین کی جگہ انا لے لیتی ہے اور پھر فیصلے آئین کی کتاب کے مطابق نہیں کچن کیبنٹ یا شاہی خواہشات کے مطابق ہوتے ہیں۔

دور جدید میں کامیاب ریاست اور خوشحال قوم، آئین کی عزت سے مشروط ہے۔ امریکی صدر ابراہم لنکن جس نے امریکہ میں غلامی کے نظام کو ختم کر کے خود کو تاریخ میں امر کر دیا تھا، کیا خوب کہا تھا:

 Don’t interfere with anything in the constitution. That must be maintained, for it is the only safeguard of our liberties

ابراہم لنکن کے اس قول کے تناظر میں اگر میں اپنی آئینی و سیاسی تاریخ پر نظر ڈالوں تو رونے کے لیے آنسو اور ہنسنے کے لیے مسکراہٹ ادھار بھی نہیں ملتے۔ اٹک اور لاہور کے شاہی قلعوں کی موجودگی میں تو ہم قلعوں کے معاملے میں خود کفیل تو تھے پھر بھی ہم نے اس ملک کو اسلام کا قلعہ بنانے کی ٹھان لی۔

سنتے ہیں کہ لاہور کے شاہی قلعے کے نیچے ہزاروں مزدوروں کی لاشیں پڑی ہیں۔ اسلام کا قلعہ بھی لاکھوں لاشوں سے استوار ہو رہا ہے لیکن اسلام اور اس ملک کی عوام میں دو چیزیں مشترک ہی رہی ہے کہ ایک تو دونوں دن بدن غریب ہوتے گئے اور دوسرا دونوں قربانیاں دے رہے ہیں۔ یہ سلسلہ تب تک جاری رہے گا جب اس قلعے کو اسلام سے اور اسلام کو اس قلعے سے آزادی نہیں ملتی۔

مولانا فضل الرحمان صاحب ہر بات تو آئین کے تناظر میں کرتے ہیں ان کے لیے عرض ہے کہ آئین پاکستان کی پوری کتاب میں دھرنے کا لفظ کہیں بھی نہیں ہے تو کیا آپ کا دھرنا آئینی ہو گا یا پھر غیر آئینی۔

Tags: آزادی مارچدھرنا 2019مولانا
Previous Post

اسٹیبلشمنٹ، مُنا بھائی اور سیاستدان سرکٹ

Next Post

‘ریکوڈک میں دنیا کے سب سے بڑے سونے کے ذخائر موجود ہیں’

نعیم خان قیصرانی

نعیم خان قیصرانی

Related Posts

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور بعض دیگر ججز مستعفی ہو سکتے ہیں

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور بعض دیگر ججز مستعفی ہو سکتے ہیں

by ڈاکٹر ابرار ماجد
جون 2, 2023
0

سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ جو آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کے خلاف درخواستوں پر سماعت کر رہا تھا اس کو حیران...

اختیاراتی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے عدلیہ میں مزید اصلاحات لانا ہوں گی

اختیاراتی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے عدلیہ میں مزید اصلاحات لانا ہوں گی

by ڈاکٹر ابرار ماجد
مئی 31, 2023
0

نیا قانون جس میں ریویو کا حق ملا ہے اس سے چیف جسٹس کی سوموٹو کی اجارہ داری کم ضرور ہوئی ہے...

Load More
Next Post
عمران خان

'ریکوڈک میں دنیا کے سب سے بڑے سونے کے ذخائر موجود ہیں'

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

بغاوت جو ناکام ہو گئی

بغاوت جو ناکام ہو گئی

by رضا رومی
جون 1, 2023
0

...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit