• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 23, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

آسٹریلیا، آزادی اظہار رائے اور قانون

نعمان خان مروت by نعمان خان مروت
اکتوبر 30, 2019
in بلاگ, تجزیہ, جمہوریت, حکومت
3 0
0
آسٹریلیا، آزادی اظہار رائے اور قانون
19
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اپنی آزادی کے ساتھ ہی پاکستان میں صحافتی آزادی حکومتوں کے آنکھوں میں چبھتی رہی ہے۔ چاہے وہ جمہوری دور ہو یا کسی ڈکٹیٹر کی حکومت، سب نے ہی کسی نہ کسی شکل میں اس حوالے سے خدشات ظاہر کیے ہیں۔ عموما آزادی اظہار کو دبانے کے لئے سخت قانون سازی کا سہارا لیا گیا۔ ان قوانین کی تاریخ پرانی ہے مگر پاکستان میں اس کا آغاز سیفٹی ایکٹ نامی قانون لا کر کیا گیا۔

آزادی اظہار اور صحافتی پاپندیوں کی نئی شکل آج کل پاکستان میں غیر اعلانیہ سنسر شپ کی صورت میں سامنے آئی ہے، اس پر اکثر گفتگو کی جاتی ہے اور لکھا جاتا ہے۔ مگر، جہاں آج کل آزادی اظہار پر قدغنیں اور پابندیاں لگائی جا رہی ہیں اور بیشتر صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔ وہیں ترقی یافتہ ممالک اور حکومتیں بھی ان معاملات میں الجھی نظر آتی ہیں۔

RelatedPosts

‘آزادی اظہار سے متعلق آپ لوگوں سے اختلاف تھا، اب احساس ہوا آپ ٹھیک تھے’

پے در پے مارشل لا، کمزور جمہوریت؛ پاکستان اور ترکی میں بہت کچھ مشترک ہے

Load More

 

حالیہ مثال آسٹریلیا کی ہے، جہاں متعدد بڑے اخبارات و رسائل ان دنوں آزادیِ صحافت کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔ جس کا آغاز رواں سال جون میں ہوا۔ جب مقامی پولیس کی جانب سے دارالحکومت کینبرا میں واقع نیوز دفتر اور بعدازاں سڈنی میں آسٹریلیائی نشریاتی کارپوریشن کے ہیڈکوارٹر اور ایک صحافی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔

حکومت اور صحافتی اداروں کے درمیان اس کشیدگی کا آغاز تب ہوا، جب ایک روزنامہ میں آسٹریلوی سپیشل فورس کے ہاتھوں افغانستان میں قتل ہونے والے مردوں اور بچوں کی تفصیل شائع کی گئی۔

 

آسٹریلوی حکومت اب تک اطلاعات کی رسائی اور ابلاغ کے حوالے سے 22 بار قانون سازی کر چکی ہے۔ حکومت کے ترجمانوں کا کہنا ہے کہ وہ آزادی اظہار رائے کی راہ میں رکاوٹ نہیں ڈالنا چاہتے۔ مگر وہ خفیہ اطلاعات کی حفاظت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ایسی آرا اور معلومات کی فراوانی نہیں چاہتے جو ہماری ثقافتی اقدار کے منافی ہو۔           

اس سلسلے میں جو چیز اہمیت کی حامل ہے وہ صحافتی تنظیموں کا اتحاد اور یکجہتی ہے، جس کی مثال پاکستان میں کم ہی ملتی ہے۔ احتجاج اور کشیدگی کو اس وقت بین الاقوامی میڈیا میں پذیرائی ملی جب گزشتہ ہفتے آسٹریلیا کے تمام بڑے اخبارات و رسائل نے بطور احتجاج پہلا صفحہ خالی چھوڑ دیا اور بڑے نشریاتی اداروں پر پرائم ٹائم دورانیے میں بلیک آؤٹ چھایا رہا۔

ملک کے بڑے اخبارات نے لکھا کہ ”ایسی صورت میں جب حکومت آپ سے سچ بولنے کا حق چھین لے تب وہ کیا شائع کرسکتے ہیں؟”

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر آسٹریلوی حکومت کے ان اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دنیا بھر کے صحافیوں، قانون دانوں اور تجزیہ کاروں نے اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

Tags: آزادی اظہار رائےآسٹریلیاپاکستان
Previous Post

ٹی وی اینکرز پر پابندی: لاہور ہائیکورٹ نے پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا

Next Post

نواز شریف کو پلیٹلیٹس لگانے کے لئے مطلوبہ خون کا عطیہ کس نے دیا تھا؟

نعمان خان مروت

نعمان خان مروت

Related Posts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

by ارسلان ملک
مارچ 21, 2023
0

حالیہ مہینوں میں میں نے امریکہ میں اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے ساتھ پاکستانی سیاست اور معیشت سے جڑی غیر یقینی صورت...

Load More
Next Post
 اگر 7 دن میں نواز شریف کے پلیٹ لیٹس نارمل نہ ہوئے تو کیا کیا جائے گا؟ فیصلہ ہو گیا

نواز شریف کو پلیٹلیٹس لگانے کے لئے مطلوبہ خون کا عطیہ کس نے دیا تھا؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In