• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, مارچ 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

آزادی مارچ، آگے کیا ہوگا؟

عبدالقیوم خان کنڈی by عبدالقیوم خان کنڈی
نومبر 2, 2019
in بلاگ, تجزیہ, جمہوریت, حکومت, سیاست
3 0
0
مولانا فضل الرحمان نے”اداروں“ کو دو دن کی مہلت دیدی
17
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پوری دنیا میں سیاست میں لوگوں کی دلچسپی بڑھی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر ملک میں فنکاروں نے سیاسی ڈرامہ لکھے اور نشر کئے۔ امریکہ میں ہاؤس آف کارڈز اور ویسٹ ونگ، ترکی میں ارتغرل، میرا سلطان اور پائے تخت۔ روس میں کترینا دی گریٹ اور لاسٹ زار۔ کولمبیا میں بولیوار۔ چین میں چن اور ہان خاندانوں کی بادشاہت میں آنے کی جدوجہد۔ چند مثالیں ہیں۔ اس رجحان سے معاشروں میں دو اثرات پیدا ہوئے ہیں۔ ایک تو یہ کہ لوگ سیاست کو ایک ڈرامہ سمجھتے ہیں اور دوسرا یہ کہ سیاستدانوں پر سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا اور حقیقی فنکار سیاسی طاقت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جیسے کہ یوکرین اور امریکہ جہاں ٹی وی اسٹار صدر بنے۔

پاکستان میں فنکار تو سیاسی ڈرامہ بنانے میں کامیاب نہ ہوئے مگر سیاستدانوں نے دھرنے دے کر حقیقی سیاسی ڈراموں کی روایت ڈالی۔ پچھلے کئی سالوں سے تقریباً ہر سال کوئی نہ کوئی جماعت اسلام آباد میں دھرنا ڈال رہی ہے۔ مولانا بھی اس ڈرامہ بازی میں  پیچھے نہ رہے اور آزادی مارچ اپنی منزل پر پہنچ چکا ہے۔

RelatedPosts

ٹی وی ٹکر برانڈ انصاف سے بات اب ٹک ٹاک فیصلوں تک آن پہنچی ہے

‘اظہر مشوانی جبری گمشدگی کا شکار ہیں، کوئی اگر مگر قابل قبول نہیں’

Load More

اب دو سوال ہمارے سامنے ہیں۔ ایک یہ کہ مارچ کیسا رہا اور دوسرا یہ کہ آگے کیا ہوگا یا ہونا چاہیے۔

پاکستان میں سیاست قبائلی مزاج کی ہے اور اس میں جمہوری روایات اور باقائدہ فیصلہ سازی کا شدید فقدان ہے۔ اسی لئے جب کوئی سیاسی قبائلی سردار دھرنا کا اعلان کرتا ہے تو اس کے قبیلے کے لوگ چاہے اختلاف ہی کیوں نہ رکھتے ہوں قبیلہ کی عزت کی خاطر اس میں شامل ہو جاتے ہیں۔ عمران خان، طاہر القادری، خادم رضوی اور مولانا فضل رحمان تمام دھرنوں میں ان کے قبیلے کے لوگ شامل ہوئے۔ نہ عمران خان کے ساتھ یہ قوم تھی حالانکہ انجینرز کے میڈیا نے بڑی کوشش کی اور نہ مولانا کے دھرنے میں قوم شامل ہے۔

عمران خان کا دھرنا ڈرامہ موسیقی، ناچ اور سسپنس سے بھرپور تھا۔ مولانا کا مارچ زرا پھیکا ہے مگر سسپنس انہوں نے بھی خوب رکھا ہوا ہے۔ مگر، ان سب اور ان کے سہولت کاروں سے یہ قوم تنگ آ چکی ہے اسی لیے اسے ڈرامہ سے زیادہ کچھ نہیں سمجھتی۔

جہاں تک ان کے مطالبات کا تعلق ہے۔ پچھلے ایک سال سے میں مسلسل کہہ رہا ہوں کہ عمران خان ایک نااہل وزیراعظم ہیں اور انہیں ہٹ جانا چاہیے مگر پارلیمان کے ذریعہ۔ میں نے پارلیمانی کمیٹی کا مطالبہ کیا تاکہ 2018 کے الیکشن کی انجینرنگ اور دھاندلی کی تحقیقات ہوں اور سب سے پہلے میں نے یہ بات کہی کہ جنرل باجوہ نے فوج کو ایک سیاسی پارٹی بنا دیا ہے جس سے ادارے کو نقصان ہوا ہے۔ میں نے ان کی ایکسٹنشن کی شدید مخالفت کی۔ تو مجھے مولانا کے مطالبات سے کوئی اختلاف نہیں ہے مگر انہوں نے راستہ غیر جمہوری اپنایا ہے۔

دھرنے کی تقریروں سے بھی آپ کو اندازہ ہوگا کہ شکوہ یہ ہے کے تیسرے ایمپائر نے ان کی حمایت کیوں نہ کی۔ میں نے مارچ سے اختلاف کیا اور حزب اختلاف کی پارٹیوں کو یہ بھی بتایا کہ میں اس کے خلاف کمپئن کروں گا۔ مجھے خوشی ہے کہ ایک بڑی تعداد میں تجزیہ نگاروں نے اس سے اتفاق کیا اور اس مارچ کے خلاف اپنے کالموں میں لکھا۔ اس تعاون کیلئے میں ان کا دل سے مشکور ہوں۔

یہی وجہ ہے کہ قبیلہ بڑی تعداد میں آیا مگر عوام نہیں آئی۔ میں یہ نہیں کہہ رہا یہ لوگ جو مارچ میں آئے ہیں وہ عوام نہیں ہیں، بلکہ یہ کہہ رہا ہوں وہ قبائلی بنیاد پر آئے ہیں۔ مجھے یہ بھی خوشی ہے کہ مسلم لیگ نون اور پی پی پی کی مرکزی قیادت کے کئی لوگوں نے میری رائے سے اتفاق کیا مگر انہیں سردار کی وجہ سے دھرنا میں آنا پڑا۔

اب سوال یہ ہے کہ آگے کیا ہوگا؟

ایک بات تو طے ہے کہ کسی کو اس بات پر کوئی شک نہیں ہے کہ جنرل باجوہ اپنے اس وعدے سے پھر گئے جو انہوں نے چیف بننے سے پہلے کیا تھا کہ فوج کا سیاست میں کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔ آج کسی کو یہ شک نہیں ہے کہ موجودہ حکومت فوج کی ہی لائی ہوئی ہے اور خود عمران خان ہر روز لوگوں کو یہ یاد دلاتے ہیں۔ جنرل باجوہ کو اپنے ادارے کی بقا اور سالمیت کیلئے یہ اعلان کرنا چاہیے کہ وہ ایکسٹنشن نہیں لیں گے۔ ادارہ ہمیشہ کسی ایک شخص کی ذاتی خواہش سے اوپر ہونا چاہیے اور اس میں دوسرے لوگ موجود ہیں جو باگ ڈور سنبھالیں۔

دوسرا یہ کہ الیکشن کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو دوبارہ بنایا جائے اور اس کا سربراہ حزب اختلاف سے ہو۔ یہ واضح ہے کہ عمران خان میں حکومت کرنے کی صلاحیت بالکل نہیں ہے اس لئے ان کے خلاف پارلیمان میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے اور انہیں اس بات پر ان کی پارٹی قائل کرے کے وہ ملک اور قوم کے مفاد میں حکومت براہ راست چلانے کے بجائے پارٹی سربراہ کی حیثیت سے چلائیں۔

حزب اختلاف اس بات پر اتفاق کرے کہ عمران خان کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ اپنا امیدوار وزیراعظم کیلئے نامزد کریں گے اور حزب اختلاف اس کے مقابلے میں اپنا امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔ اس کے علاوہ بھی میں نے کچھ تجاویز حزب اختلاف کو بھیجی ہیں اور مجھے امید ہے وہ اس پر ضرور غور کریں گے۔

Tags: آزادی مارچحکومتعمران خانفوجمولانا فضل الرحمان
Previous Post

دو دن بعد مولانا فضل الرحمان کیا کریں گے ؟

Next Post

اپوزیشن کی “آزادی مارچ” پر ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کا مؤقف

عبدالقیوم خان کنڈی

عبدالقیوم خان کنڈی

Related Posts

پارلیمان راتوں رات قانون سازی کر سکتی ہے بشرطیکہ رہنماؤں کے ذاتی مفادات خطرے میں ہوں

پارلیمان راتوں رات قانون سازی کر سکتی ہے بشرطیکہ رہنماؤں کے ذاتی مفادات خطرے میں ہوں

by عظیم بٹ
مارچ 29, 2023
0

قیام پاکستان سے آج تک ملک کا سب سے اہم اور سب سے مقدس ادارہ پارلیمان جو کہ قوم کی ترجمانی کرتا...

ہئیت مقتدرہ ‘پروجیکٹ 1985’ کے ذریعے اب کپتان کا راستہ روک رہی ہے

ہئیت مقتدرہ ‘پروجیکٹ 1985’ کے ذریعے اب کپتان کا راستہ روک رہی ہے

by حسنین جمیل
مارچ 28, 2023
0

جنرل ضیاء الحق کا مارشل لاء زوروں پر پہنچ چکا تھا۔ سماج میں جنرل ضیاء الحق کے خلاف نفرت عروج پر تھی...

Load More
Next Post
اپوزیشن کی “آزادی مارچ” پر ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کا مؤقف

اپوزیشن کی "آزادی مارچ" پر ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کا مؤقف

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In