• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جنوری 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

میراثی کون؟

سیماب رضا by سیماب رضا
نومبر 20, 2019
in بلاگ, تجزیہ, تعلیم, جمہوریت
8 0
0
میراثی کون؟
44
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

بھئی دو دن سے سوشل میڈیا پر ایک شور مچا ہوا ہے۔ تمام دوستوں نے ایک ہی ویڈیو کو اتنا لائک کیا ہے کہ وہ ہر جگہ نظر آ رہی ہے۔ فیض میلے میں پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کی عروج اورنگزیب نے ہندوستانی شاعر بسمل عظیم آبادی کی نظم “سرفروشی کی تمنّا” کیا پڑھی، کراچی سے خیبر تک تھڑتلی مچا دی۔ ویڈیو آپ بھی دیکھ چکے ہیں اور اُس پر کئی کالم بھی لکھے جا چکے ہیں۔ ان ویڈیوز کے نیچے قوم کے سپوتوں نے جو کمنٹ دیے ہوئے ہیں وہ بھی پڑھ لیے ہوں گے، میں نے بھی پڑھے۔

اب مسئلہ یہ آجاتا ہے کہ ہم جیسوں سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ بھئی آپ اتنی دور بیٹھی ہوئی ہیں اور پھر بھی پاکستان کے اندرونی معاملات پر بات کرتی ہیں۔ آپ کو کیا دلچسپی ہے۔ آرام سے ٹم ہارٹن پیئں، نیاگرا فال جائیں، تصویریں لیں اپنا انسٹاگرام چلائیں، چِل کریں۔ تو بھئی بات یہ ہے کہ اپن ہے مہاجر، نسل در نسل مہاجر۔ اپن کو پنگے کا شوق وراثت میں ملا ہے۔ تو پنگا تو لیں گے۔

RelatedPosts

این جی او کلچر نے فیض احمد فیض میلے کی شکل بگاڑ دی ہے

پے در پے مارشل لا، کمزور جمہوریت؛ پاکستان اور ترکی میں بہت کچھ مشترک ہے

Load More

جب عید پر ہم آغا نور کا کرتا پہن کر تصویریں لگاتے ہیں، تو آپ خوش ہو جاتے ہیں۔ یہ نہیں سوچتے کہ بھئی پاکستانی ملبوسات پاکستان سے ہی بن کر جاتے  ہیں۔ اُن کی تیاری پر پاکستان میں جو بھی رقم خرچ ہوتی ہے، ہم یہاں تین گناہ زیادہ رقم دے کر وہ لباس خریدتے ہیں۔ ہم شان کی مصالے سے کھانا پکاتے ہیں تو آپ خوب شاباش دیتے ہیں لیکن اگر ہم پاکستان میں ہونے والی ناانصافیوں کے بارے لکھتے ہیں تو آپ کو اعتراض ہوتا ہے۔

بات یہ ہے کہ بھئی ہم باہر رہنے والے ابھی بھی پاکستانی نائیکاپ پر سفر کر کے پاکستان آجاتے ہیں کیونکہ ہم پاکستانی شہری ہیں۔ پاکستان میں ہونے والا ایک ایک واقعہ ہم پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ ہم سے ہر فارم میں پوچھا جاتا ہے کہ آپ کی پیدائش کس مُلک کی ہے۔ تو ہم پاکستان ہی لکھتے ہیں۔ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کا حق بھی رکھتے ہیں جو اس بار بدنصیبی سے نہیں دیا گیا۔ خیر لب لباب یہ ہے کہ بیرونِ مُلک پاکستانی کسی نہ کسی طرح پاکستان سے جڑے ہوئے ہیں۔ اِس لیے اُنھیں بھی بات کرنے کا پورا حق ہے جتنا کہ پاکستان میں رہنے والوں کا۔

عروج اورنگزیب کی ویڈیو میں نے کئی بار دیکھی اور یقین کیجیے کہ علی سیٹھی بھی گلوں میں وہ رنگ نہیں بھر سکے تو اس دھان پان سی لڑکی نے فیض میلے میں اور ہماری زندگی میں بھر دیے۔

فیض کی روح بھی خوب خوش ہوئی ہوگی۔ ایک تو نظم بے پناہ طاقت لیے ہوئے ہے اور دوسرا جس طرح اُنھوں نے پڑھی۔ مزے کی بات یہ ہے کہ عروج کے ساتھ کھڑی ہوئی حجاب والی لڑکی پر کم تنقید ہوئی شاید اُس نے کسی طرح عورت ہونے کا فرض پورا کیا ہوا تھا جو بیچاری عروج نہ کر سکی۔ مُجھے عروج کو دیکھ کر آلا صلاح یاد آگئی جو ایک سوڈانی خاتون ہیں۔ اپریل 2019 میں اُن کی ایک ایسی ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ اس ویڈیو میں آلا سفید لباس میں ملبوس، سَر ڈھکے ہوئے ایک کنٹینر پر کھڑی تھیں اور ڈھول کی تھاپ پر اپنی زبان میں کُچھ گاتی جا رہی تھیں، جس کے جواب میں مجمع “ثورہ ثورہ” کہہ کر جواب دے رہا تھا۔ “ثورہ” عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں “انقلاب”۔

آلا، خرتوم یونیورسٹی میں انجینئرنگ اور آرکیٹیکچر کی طالبہ ہیں، منثام نامی ایک تنظیم سے تعلق رکھتی ہیں جو کہ سوڈان میں عورتوں کے حقوق کے لیے لڑ رہی ہے۔ اپنی بے پناہ اثر رکھنے والی شخصیت ہونے کی وجہ سے ایک انقلابی مہم کی سربراہ ہیں جو کہ سوڈان میں رائج صدر عُمر البشیر کی تیس سالہ حکومت گرانے میں کامیاب ہوگئیں۔ آلا نے 29 اکتوبر کو اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں تقریر بھی کی جس میں اُنھوں نے سوڈانی حکومت سازی میں خواتین کی عدم شمولیت کا شکوہ کیا۔

مُجھے آلا اور عروج کی ویڈیو میں بہت سی باتیں مشترک لگیں۔ جیسے کہ ڈھول کی تھاپ پر انقلابی نظمیں پڑھنا۔ اب اس طریقے پر قوم نے عروج اور اُن کے ساتھیوں کو مراثی ہونے کا طعنہ دے مارا۔ میں ابھی محرم میں عراق سے ہو کر آئی ہوں۔ عراقی لوگ بڑے بڑے ڈھول بجا کو ماتم کرتے ہیں۔ یہ ہمارے لیے ایک نئی بات تھی کیونکہ پاکستان میں صرف نوحہ پڑھا جاتا ہے۔ البتہ پشتون اور کشمیری لوگ بھی ڈھول کی تھاپ پر ماتم کرتے ہیں۔ عروج کی ویڈیو دیکھ کر اور اُس پر ہونے والے کمنٹس پڑھ کر میرے دماغ میں ایک فلم چلنے لگی اور میں یہ لکھنے پر مجبور ہوگئی کہ پاکستانی عوام کا مسئلہ یہ ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم عقلِ کُل ہیں اور ہم نے جو دیکھا یا سُنا ہوا ہے اُس کے علاوہ اگر کوئی اور طریقہ کوئی اختیار کرے گا تو ہم اُسے تسلیم نہیں کریں گے بلکہ اُس کی تحقیر بھی کریں گے۔

یہ اور بات ہے کہ ماتم بھی ایک طرح کا احتجاج ہے، کالے کپڑے بھی احتجاج ہیں اور بی بی زینب کا دربارِ یزید میں خطبہ بھی ایک انقلاب ہے۔

اب اگر بات یہ ہے کہ ڈھول بجانے سے اگر کوئی میراثی ہو جاتا ہے، تو میں ذرا اُن شریف زادوں سے ایک سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ بھائیوں پھر فوجی بینڈ کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کیا ہم 23 مارچ کی پریڈ کو فینسی ڈریس شو سمجھیں، جہاں ڈھول کی تھاپ پر ہماری افواج اسلحہ لہراتی ہوئی آتی ہے اور قسم لے لیں کہ یہی فوجی بینڈ والے آپ ہی کی باراتوں میں دیساں کا راجہ میرے بابل دا پیارا بجا رہے ہوتے ہیں اور میرے جیسوں کا خون تک دھمال ڈال رہا ہوتا ہے۔

اس کا مطلب تو وہی ہوا کہ آپ کا کُتا کُتا ہے اور ہمارا کُتا ٹامی ہے۔ تو بھئی ایسے نہیں چلے گا۔ اب بات بھی ہو گی، ڈھول کی تھاپ پر ہو گی، اور جب تک پُرامن ہو گی آپ کو سُننا پڑے گی۔ عروج اورنگزیب ہو، آلا صلاح ہو، یا سیماب زہرہ۔

سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے

دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے

Tags: پاکستانطلبہ احتجاجفیض میلہ
Previous Post

ہمارے سامنے صرف قانون طاقتور ہے کوئی انسان نہیں،چیف جسٹس

Next Post

یقین دہانی

سیماب رضا

سیماب رضا

Related Posts

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

16 سال قبل میں محمد نواز شریف کے ساتھ ان کے خاندان کے مشہور پارک لین فلیٹس میں بیٹھا جیو نیوز کے...

علی وزیر اور راؤ انوار کے لئے ملک میں الگ الگ قانون ہے

علی وزیر اور راؤ انوار کے لئے ملک میں الگ الگ قانون ہے

by طالعمند خان
جنوری 26, 2023
0

پاکستان میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کی شروع دن سے ایک ہی پالیسی رہی اور وہ ہے؛ 'ہم یا کوئی نہیں'۔ لیکن اب حالات...

Load More
Next Post
نواز شریف باہر جائیں یا واپس جیل، فرسودہ نظام کے اختتام کی جانب سفر شروع ہو چکا

یقین دہانی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In