دو سال گزرنے کے باوجود ہمیں انصاف نہیں ملا، والد فرشتہ

12:50 PM, 1 Apr, 2021

نیا دور
اسلام آباد میں دو برس قبل زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی فرشتہ گل کے والد گل نبی نے کہا ہے کہ دو سال سے انصاف کیلئے دربدر پھر رہا ہوں مگر جھوٹی تسلیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہواانصاف کے حصول کیلئے اپنی تمام جمع پونجی لگا چکا ہوں.

اسلام کے نام پر بنائے گئے ملک پاکستان میں غریب کیلئے کوئی انصاف نہیں ہے یہاں صرف پیسے والے کو انصاف ملتا ہے، اگر مجھے انصاف نہ ملا تو اپنی پوری فیملی سمیت خود کو آگ لگا لوں گا اور ہماری موت کے ذمہ دار ہمیں جھوٹی تسلیاں دینے والے ہونگے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی فرشتہ کے والد گل نبی نے اپنی فیملی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو برس قبل ہمارے ساتھ انتہائی ظلم ہوا اور ہماری بچی فرشتہ گل کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا مگر ہمیں اسکا پورا جسم بھی نہیں ملا، اللہ تعالیٰ تمام والدین کو ایسے دکھ سے محفوظ رکھے، ہماری کسی کیساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے، پچھلے دو سالوں سے انصاف کیلئے دربدر پھر رہا ہوں، انصاف کے حصول کیلئے اپنی تمام جمع پونجی خرچ کر چکا ہوں، عدالت ، پولیس اور وکلاء کا ہمارے ساتھ رویہ انتہائی نامناسب ہے، بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو غریب کے درد کا کوئی انصاف نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں غریب کیلئے انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہے یہاں صرف پیسے والے کو انصاف ملتا ہے، کیا ان کے اپنے گھروں میں بچیاں نہیں ہیں،

فرشتہ کے والد نے کہا کہ آئی جی نے ہم سے بڑے وعدے کئے اور تسلیاں دیں مگر وہ سب جھوٹ ثابت ہوئیں، عدالت کیس پر توجہ نہیں دی رہی ہے دو سال گزرنے کے بعد بھی انصاف ملنے کی دور دور تک کوئی امید نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزم پولیس کی حراست میں ہے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ ملزم کو پھانسی پر چڑھائے کیونکہ وہ اس سے قبل بھی چار پانچ دیگر بچوں کیساتھ بھی زیادتی کر چکا ہے، ایک تو ہماری بچی چلی گئی ہے اور ہمیں انصاف دینے کے بجائے الٹا ذلیل کیا جارہا ہے، انہوں نے انتہائی دکھی انداز میں کہا کہ اگر مجھے انصاف نہ ملا تو اپنی پوری فیملی سمیت خود کو آگ لگا لوں گا اور ہماری موت کے ذمہ دار ہمیں جھوٹی تسلیاں دینے والے ہونگے۔
مزیدخبریں