اگر بقول عمران خان کے ان کے پاس اسٹیبلشمنٹ اپوزیشن کا پیغام لے کر آئی اور تین آپشنز دیے تو اس کا مطلب ہے کہ مقتدر حلقے یہ نہیں سمجھتے کہ عمران خان کو ہٹانے کے پیچھے کوئی بیرونی سازش ہے، کامران یوسف
اسٹیبلشمنٹ نے درمیان میں آکر کوشش کی کہ ملکی سیاست میں پائی جانے والی حالیہ کشیدگی کو ختم کیا جا سکے تاکہ صورتحال بحران کی صورت اختیار نہ کر لے۔ تاہم مجھے لگتا ہے کہ پکچر ابھی باقی ہے۔ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ لگتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اتنی آسانی سے اپنا اقتدار چھوڑنے والے نہیں ہیں، کامران یوسف
عمران خان اپنے بیانیے کو پیش کرنے کے بڑے ماہر ہیں انہوں نے بڑی چالاکی کیساتھ اپنے اراکین اور اتحادیوں کا ساتھ چھوڑنے کے فیصلے کو بیرونی سازش کیساتھ چھوڑ دیا حالانکہ ہر کسی نے ان کا اس لئے ساتھ چھوڑا کیونکہ وہ ساڑھے تین سال کے اقتدار میں عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کوئی کام ہی نہیں کر سکے، کامران یوسف