نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ ریمانڈ ختم ہونے کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ شاہد خاقان عباسی سے تفتیش کرنی ہے، مزید ریمانڈ دیا جائے۔
نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے احتساب عدالت نے منظور کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کو 15 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
سماعت کے دوران جج محمد بشیر نے شاہد خاقان عباسی سے کہا کہ آپ اپنا وکیل کر لیں جو ریمانڈ کی مخالفت کر سکے۔ جس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنی وکالت خود ہی کروں گا، میں خود اُس وقت وزیر تھا اس لیے ایل این جی کیس کو بہتر سمجھتا ہوں۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ میں نیب والوں کو بھی ایل این جی سمجھاؤں گا بس کچھ وقت چاہیے۔