انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف کسی اسمبلی میں قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کنور دلشاد نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سپریم کورٹ کے جج کے برابر ہے، ان کے خلاف قومی یا صوبائی اسمبلیوں میں کوئی قرار داد پیش نہیں کی جاسکتی، اس معاملے پر چیف الیکشن کمشنر کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے سامنے ثبوت نہ پیش کرسکے تو تہمت لگانے کا ایسا الزام لگے گا کہ یہ تاحیات نااہل ہوجائیں گے۔
کنور دلشاد نے مزید کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی ساڑھے چارسال مختلف عدالتوں سے حکم امتناع لیتی رہی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے سپریم کورٹ سے معاملے کا ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے، ان کے لاڈ اٹھائے جارہے ہیں، وہ خود کو قانون سے اوپر سمجھتے ہیں۔
اکبرایس بابر کا کہنا تھا کہ جس دن عمران خان کو کٹہرے میں لاکر قانون کے ماتحت کردیا گیا، اس دن یہ انتشار ختم ہوجائے گا۔