36 سالہ مصری خاوند اور 82 سالہ برطانوی اہلیہ کی محبت کی کہانی

36 سالہ مصری خاوند اور 82 سالہ برطانوی اہلیہ کی محبت کی کہانی
مصر کے رہائشی 36 سالہ ایک شخص نے 82 سالہ خاتون سے شادی کر لی ہے۔ دونوں نے حال ہی میں ایک ٹیلی وژن کو دیئے گئے انٹرویو میں اپنی عمر کے فرق اور خوشگوار ازدواجی زندگی کے بارے میں دلچسپ قسم کے انکشافات کئے۔

تفصیل کے مطابق برطانیہ کا ایک جوڑا ان دنوں دنیا بھر کے میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے۔ دراصل اس جوڑے کی عمر میں 45 سال کا فرق ہے۔ دولہا کی عمر 36 سال جبکہ دلہن کی عمر 82 سال ہے۔ عمر کے اس فرق کو لے کر دونوں کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ان تنقیدوں پر مصری شہری کا کہنا ہے کہ آئرس کو ملنے کے بعد وہ آسمان پر اڑتے ہوئے محسوس کر رہے ہیں۔ اس نے بتایا کہ جب مجھے گذشتہ ماہ معلوم ہوا کہ میں ایرس سے ملنے آرہا ہوں تو میں نے سڑک پر زور زور سے چیخنا شروع کردیا۔ پھر کچھ لوگوں نے مجھے پاگل سمجھا۔ لیکن کوئی یہ نہ سمجھ سکا کہ میں آخرکار اپنی بیوی سے ملنے جا رہا ہوں۔



اس نے بتایا کہ جب میں برطانیہ پہنچا تو دونوں نے ایئرپورٹ پر ایک دوسرے کو گلے لگایا۔ اس پر 82 سالہ ایرس کا کہنا تھا کہ وہ لمحہ میرے لیے بہت خاص تھا۔ جب لوگ ان کی محبت اور رومانس پر سوال اٹھاتے ہیں تو وہ بہت دباؤ محسوس کرتے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ نوجوان مصری نے پیسوں کی خاطر مجھ سے شادی کی ہے۔

مصری شہری کا کہنا تھا کہ میں کسی کو نہیں سمجھا سکتا کہ مجھے کسی چیز کی کمی نہیں ہے۔ میں نے ایم بی اے کیا ہے، میں اچھے پیسے کما رہا ہوں۔ میں ایک امیر آدمی ہوں اور قاہرہ میں میرا ایک بنگلا ہے۔ میں ان کے پیسوں کے لیے ایرس کے ساتھ نہیں ہوں۔

اس نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ لاک ڈاؤن اور ویزے کی عدم دستیابی کی وجہ سے دونوں کو ملاقات میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہمارے لیے دور رہنا مشکل ہو گیا تھا۔ فون پر بات کرنا اور شب بخیر کہنا اب بور ہو رہا تھا۔ ایرس کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ اس دن کے جلد آنے کا انتظار کرتی تھیں۔ اب وہ بہت خوش ہے۔