اب ایک انڈین ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ بکری کا دودھ بھی ایسی ہی ایک طاقتور چیز ہے، جو قوت مدافعت بڑھانے کے علاوہ ڈینگی اور کورونا جیسی بیماریوں کے خلاف بھی کارگر ثابت ہوئی ہے۔
چندر شیکھر آزاد زرعی یونیورسٹی، کانپور کے ڈاکٹر چندر کیش رائے نے بھی لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ اور قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بکری کا دودھ پیں۔
انڈین میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر چندر کیش رائے نے کہا کہ اگر لوگ روزانہ 240 گرام بکری کے دودھ کو ابال کر پینا شروع کر دیں تو ان کی قوت مدافعت میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر چندر کا دعویٰ اپنی جگہ تاہم یہ حقیقت ہے کہ بکری کے دودھ میں کیلشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ اس میں میگنیشیم اور فاسفورس کی کچھ مقدار بھی ہوتی ہے۔ فاسفورس، میگنیشیم اور کیلشیم ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔ اس سے انسان صحت مند اور تندرست ہوتا ہے۔
بکری کے دودھ میں گائے بھینس کے دودھ سے بہت کم لییکٹوز ہوتا ہے۔ اس کے دودھ میں پایا جانے والا پروٹین گائے کے دودھ اور اس سے بنی اشیا کے مقابلے میں ہضم کرنا آسان ہے۔ اس کی وجہ سے بکری کے دودھ سے معدہ صحت مند اور صاف رہتا ہے۔ اس کے ساتھ آپ پیٹ کی بیماریوں سے بھی پاک رہتے ہیں۔
بکری کے دودھ میں ایک اور معجزاتی خوبی بھی ہے۔ درحقیقت اس کے دودھ میں سوزش کش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے اس کا استعمال کرنے والوں کے جسم کی سوجن خودبخود کافی حد تک کم ہوجاتی ہے۔ اگر آپ کو کہیں گمشدہ چوٹ لگی ہے تو اس میں بھی بکری کا دودھ بہت آرام دیتا ہے۔
بکری کا دودھ دل کے لیے بہت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اس کے دودھ میں میگنیشیم کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ میگنیشیم دل کی دھڑکن کو درست رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بکری کے دودھ میں کولیسٹرول کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ دل اور اس کی شریانوں کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں بھی بہت مدد دیتا ہے۔
آج کل سر کے بالوں کا گرنا ایک عام مسئلہ بن گیا ہے۔ لیکن اس کا حل بھی بکری کے دودھ میں چھپا ہوا ہے۔ تحقیق کے مطابق بکری کے دودھ میں وٹامن اے اور وٹامن بی بھی ہوتا ہے۔ یہ دونوں وٹامنز بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرنے کا کام کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے سر کے بال آسانی سے نہیں گرتے۔
بکری کا دودھ کئی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس سے بنے پنیر اور دہی کو کھانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بکری کے دودھ کی آئس کریم بھی بنائی جا سکتی ہے۔ چائے بکری کے دودھ سے بنائی جا سکتی ہے یا اسے گرم کرکے بھی پیا جا سکتا ہے۔ اسے مٹھائی بنانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تاہم بکری کے دودھ کے کچھ نقصانات بھی۔ اس کا استعمال بچوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر ایک سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کے لیے۔ یہ ڈیری مصنوعات سے الرجک لوگوں کے لیے بھی ایک مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے بکری کا دودھ پینے سے پہلے ایک بار اپنے قابل اعتماد ڈاکٹر کا مشورہ ضرور لیں۔