ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ انٹرویو میں میاں محمودالرشید نے کہا تھا کہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن ای وی ایم پر نہیں ہو سکتے، ان کے بیان پر وزیراعظم عمران خان بہت سیخ پا ہوئے۔ اب پنجاب حکومت نے یوٹرن لے کر مزید ترمیم کر دی ہے کہ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات بھی ای وی ایم پر ہی ہوں گے۔
یہ بات انہوں نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ جب تک یہ ای وی ایم مشینیں نہیں خریدی جائیں گی تو الیکشن نہیں ہونگے اور موجودہ حکومت ہی اقتدار میں رہے گی جیسے کہ انہوں نے موجودہ چیئرمین نیب کیلئے کیا ہے کہ جب تک اس عہدے پر نیا سربراہ نہیں آتا، پرانے ہی اس پر رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون تو اب یہی ہے لیکن اگر کوئی چیز اگر ممکن نہ ہو سکے تو الیکشن تو نہیں رک سکیں گے۔ اس کی مثال لاہور کا الیکشن ہے جو ای وی ایم کے بغیر ہی ہو رہا ہے۔
انہوں نے شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہیں حکومت یہ کھیل اس طرف تو لے کر نہیں جانا چاہتی کہ نہ نو من تیل ہوگا اور نہ رادھا ناچے گی، نہ ای وی ایم مشینیں ہونگی، نہ الیکشن ہونگے، نہ ہم فنڈز جاری کریں گے نہ الیکشن کمیشن اس پوزیشن میں ہوگا کہ انتخاب کراسکے۔
فوزیہ یزدانی کا کہنا تھا کہ یہ چیز تحریک انصاف کے اپنے مفاد میں نہیں ہے کہ اس کی الیکشن کمیشن سے ٹھن جائے۔ ایسا نہ ہو کہ الیکشن کمیشن کو بتانا پڑ جائے کہ میں ایک آئینی ادارہ ہوں، اگر آپ اس طرح کی حرکتیں کریں گے تو پھر وہ کورٹ کو رجوع بھی کر سکتے ہیں۔