پارٹی ترجمان نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ صدر سمیت حکمراں جماعت کے اہم رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس صورتحال کا سامنا ہے ایسا لگ رہا ہے کہ فوجی بغاوت اور اقتدار پر قبضہ ہو رہا ہے۔
میانمار بینکس ایسوسی ایشن نے بتایا کہ میانمار میں موجود تمام بینک بند کردیئے گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق میانمار میں آج صبح 3 بجے سے انٹرنیٹ اور مواصلاتی رابطوں میں خلل پیدا ہونا شروع ہو گیا ، ینگون شہر میں فوج نے سٹی ہال کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، سٹی ہال میں کئی فوجی ٹر ک دیکھے گئے ہیں۔
https://twitter.com/JosepBorrellF/status/1356142128875905026
دوسری جانب امریکا ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے منتخب رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے، امریکا نے میانمار کو ممکنہ رد عمل سے خبردار بھی کیا ہے ۔
https://twitter.com/BorisJohnson/status/1356143343600885761
ترجمان وائٹ ہاؤس جین پساکی نے کہا ہے کہ اگر اٹھائے گئے اقدامات واپس نہ لیے گئے تو امریکا ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لے گا۔ واضح رہے کہ میانمار میں متنازع انتخابی نتائج کے بعد فوج اور سول حکومت میں سخت کشیدگی تھی۔
فوج کی جانب سے تجویز دی گئی تھی کہ اگر گزشتہ سال ہونے والے الیکشن کے ووٹ فراڈ کا معاملہ حل نہیں کیا گیا تومیانمار کا کنٹرول فوج سنبھال لے گی۔ میانمار کی فوج نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے