نواز شریف کی یہ میڈیکل رپورٹ ڈاکٹر فیاض شال نے تیار کی ہے۔ اس بیماری کو بروکن ہارٹ سینڈروم یا ’ٹوٹے دل کی بیماری‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ایک تحقیقی مقالے کے مطابق اس کا نام ’آکٹوپس ٹریپ‘ کی وجہ سے رکھا گیا ہے۔ آکٹوپس ٹریپ اس جانور کو پکڑنے کے لئے ایک برتن ہوتا ہے جو مچھیرے سمندر میں استعمال کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیماری شدید پریشانی یا ذہنی دباؤ کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے ہارٹ اٹیک بھی ہو سکتا ہے۔ بروکن ہورٹ سینڈروم میں بھی جب دل کی ایم آر آئی کی جاتی ہے، تو دل کا ایک حصہ آکٹوپس پاٹ کی طرح باہر نکلا ہوا نظر آتا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق ذہنی دبائو، کسی پیارے کو کھونے، قدرتی آفت کی وجہ سے ذہنی پریشانی، موٹر کار حادثے، کسی بیماری کی تشخیص کی وجہ سے پریشانی، معاشی مسائل یا کسی بھی دوسرے مسئلے کی وجہ سے شدید پریشانی سے اس بیماری کا مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے۔
سب سے پہلے یہ بیماری 1990ء میں جاپان میں سامنے آئی تھی اور 90 فیصد کیسز خواتین میں رپورٹ ہوئے تھے۔ تاہم زیادہ تر لوگ اس بیماری سے صحتیاب ہو جاتے ہیں اور ان کو طویل مدتی دل کا عارضہ لاحق نہیں ہوتا۔
سینے میں درد، سانس میں دشواری، دل کی دائیں شریان کا بڑا ہونا اس بیماری کے علامات میں شامل ہیں۔ ان علامات سے ایک مہینے کے اندر واپس ٹھیک ہونا بھی اس بیماری کی ایک علامات ہے کہ اس شخص کو ٹاکٹ سوبو کا مسئلہ درپیش تھا۔ اس مسئلے کی وجہ سے دل کی دائیں شریان کمزور ہوجاتی ہے جو دل کو خون سپلائی کرنے کی بنیادی شریان ہے۔
جس طرح دل کے دورے کے علامات ہوتی ہیں تو اسی طرح اس کی علامات بھی ہو سکتی ہیں یعنی غنودگی، سینے میں درد، سانس میں دشواری، دل کی دھڑکن تیز ہوجانا، اور متلی ہو سکتی ہے۔