ائیر لفٹ کے سی ای او اور شریک بانی عثمان گل کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں مندی کے باوجود ائیر لفٹ نے خطے کی سب سے بڑی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔ ہمیں ان سرمایہ کاروں کے ساتھ شراکت میں بہت خوشی ہے، جو شہری ماحول میں لوگوں اور سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے آسان، تیز رفتار اور زیادہ موثر طریقوں کو متعارف کرانے کے لئے ایک سنٹرل پلیٹ فارم کی تعمیر کے ہمارے وژن میں شامل ہو رہے ہیں۔
عثمان گل نے ائیر لفٹ کی ایک اور سروس کا اعلان بھی کیا جسے ائیر لفٹ گروسر کا نام دیا گیا ہے۔ اس سروس کے تحت گھریلو ضروریات کی اشیا کو 45 منٹ میں گھر کی دہلیز پر پہنچایا جائے گا۔
ائیر لفٹ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سید مہر حیدر نے کہا کہ گذشتہ کچھ مہینوں میں ہم نے ایسے انتظامات کیے ہیں کہ گھریلو ضرورت کی اشیا کو 45 منٹ میں کسی غلطی کے بغیر ڈیلیور کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان سٹارٹ اپ ائیر لفٹ کو 11 ماہ قبل شروع کیا گیا تھا۔