تفصیلات کے مطابق گزشتہ اتوار کے روز ویانا پولیس کو 13 سالہ لڑکی کی لاش ملی۔ لاش کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کر دی اور پیر کے روز ویانا پولیس نے دو افراد کو حراست میں لیا اور کیس کی تفتیش شروع کردی۔
کیس کی تفتیش مکمل ہونے کے بعد آسٹریا کے وزیر داخلہ کارل نیہامر نے اپنے بیان کہا کہ کیس کے دو مرکزی ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور دونوں کا تعلق افغانستان سے ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے تفتیس مکمل کرنے کے بعد بتایا کہ لڑکی رضا مندی سے ان کے گھر گئی۔ دونوں افغان پناہ گزینوں نے نابالغ لڑکی کو پہلے نشہ آور چیز دی اور پھر جنسی زیادتی کرنے کے بعد لڑکی کو قتل کر کے پھینک دیا گیا۔
پولیس کے مطابق دونوں لڑکے افغان شہری ہیں اور اُنہوں نے آسڑیا میں پناہ لے رکھی ہے۔ پولیس نے تفتیش کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ایک جنسی درندے کی عمر سولہ سال جبکہ دوسرے کی اٹھارہ سال ہے۔
آسٹریا کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ دونوں ملزمان نے پچھلے کئی سالوں سے آسٹریا میں سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی تھی تاہم اب دونوں کو گرفتار کر لیا گیا اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی جاری ہے۔