ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے حمزہ شہباز کو دوبارہ انتخاب تک وزیراعلی تسلیم کر لیا ہے۔ شفاف ضمنی انتخابات اور مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن تک حمزہ بطور وزیراعلٰی قبول ہیں۔ آئی جی، چیف سیکرٹری اور الیکشن کمیشن کو قانون کے مطابق کام کرنے کا حکم دیا جائے۔
چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ میں حمزہ شہباز کے ہمیشہ پروڈکشن آرڈر جاری کرتا رہا ہوں۔ یقین دہانی کراتا ہوں کہ سب کچھ برادرانہ طور پر ہوگا۔
وکیل پی ٹی آئی امتیاز صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے بات ہوئی ہے۔ پنجاب حکومت تیار ہے کہ دوبارہ انتخابات ضمنی الیکشن کے تین چار روز بعد ہوگا۔ حمزہ شہباز دوبارہ انتخاب تک وزیراعلی رہیں گے۔ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ دونوں کے درمیان اتفاق رائے پر خوشی ہوئی۔ اللہ تعالی کا مشکور ہوں کہ اس نے مخالفین کو ایک نقطے پر متفق کیا۔
دوسری جانب کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ رجسٹری لاہور کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 22 جولائی کو الیکشن کرانے کا فیصلہ قابل قبول ہے۔ 17 جولائی کو ضمنی انتخابات میں عوام جس کو چاہیں ووٹ دیں گے۔