حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک کلپ وائرل ہو رہا ہے جو ایک پوڈ کاسٹ کا ہے، ٹیسٹ کرکٹر امام الحق کسی خاتون کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں۔اسی دوران امام الحق یہ ہوش ربا انکشاف کرتے ہیں کہ ہمارے وائٹ بال کیپٹن محمد رضوان ایمان کے اس قدر مضبوط ہیں کہ بیرون ملک قیام کے دوران ہوٹل سٹاف کو تاکید کرتے ہیں کہ کمروں میں جہاں سفید چادریں بچھی ہوئی ہیں وہاں نہیں جانا کیونکہ تم غیر مسلم ہو ہم مسلمان ان سفید چادروں پر نماز پڑھتے ہیں ۔
اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ محمد رضوان کے اندر ایک جاہل مولوی موجود ہے پچھلے چند سال سے بین الاقومی کرکٹ کے تجربے کے باوجود محمد رضوان کے اندر کا جاہل مولوی پوری آب تاب کے ساتھ موجود ہے اور رضوان کے اندر انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں ہے بدقسمتی کا عالم یہ ہے کہ امام الحق یہ بات بڑے فخر سے بتا رہا تھا یہ وہی امام الحق ہے جس کے چچا انضمام الحق اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ انہوں نے برائن لارا کو قبول اسلام کی دعوت دی تھی مگر لارا نے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ تم لوگوں کے قول وفعل میں تضاد ہے ۔
رضوان اپنے پچھلے مولوی کھلاڑیوں سے آگے نکل گیا ہے اس نے پاکستان ٹیم کی کوچنگ کے لئے آئے میتھوز ییڈن کو قران مجید بھی تحفے میں دیا تھا ،وہ الگ بات ہے کہ جو پاکستانی کرکٹرز بیرون ملک کوچنگ کے لئے جاتے ہیں وہاں ان کو بائبل تحفے میں نہیں دی جاتی ۔رضوان کے ایک مسجد میں خطاب کی ویڈیو بھی موجود ہے جس میں وہ کہتا ہے آپ جہاں جاتے ہیں اسلام کا برانڈ ہوتے ہیں ، ملا رضوان میں سب کچھ ہے اگر نہیں ہے تو کرکٹ کی سمجھ بوچھ نہیں ہے ،وہ ریویو نہیں لے سکتا ،اپیل ہوتی ہے تو باؤلر اسکی طرف دیکھتا ہے تو وہ انکار میں کندھے اچکا دیتا ہے، جب تک سرفراز ساتھ تھا رضوان کی پوری کوشش تھی اسے دوسرا چانس نہ ملے، ٹیم میں اس وقت پھر مبنیہ طور پر گروپنگ کی اطلاعات ہیں۔چیمپین ٹرافی میں رضوان کی بری کپتانی کا چرچا چار سو ہے اور میڑٹ کی شفافیت کا یہ عالم ہے کہ خوشدل شاہ جیسے اوسط درجے کا کھلاڑی رضوان کی سفارش پر مبنیہ طور پر آیا ہے۔ پچھلے 20 سالوں سے تبلیغی جماعت کی روایت نے پاکستانی کرکٹ کو بہت نقصان پچایا ہے ،سعید انور ،محمد یوسف ،مصباح الحق، مشتاق احمد ،ثقلین مشتاق ،شاہد آفریدی اب رضوان یہ سب کھلاڑی کم اور تبلیغی زیادہ لگتے ہیں۔
جو کلین شیو ہیں وہ بھی اندر سے ملا ہیں ،عبدالرزاق نے ٹی وی پر بھارتی ادکارہ اشوریا رائے کو طوائف کہہ دیا پھر معافی مانگی وقار یونس نے کہا رضوان نے بھارت میں ہندؤں کے سامنے نماز پڑھی ہے، پھر وقار یونس نے معافی مانگی ، غرض یہ کہ کرکٹ جیسے جنٹلمین کھیل کو پاکستانی کرکٹ کے تبلیغی ماحول نے آلودہ کر دیا ،ماضی میں عمران خان ،جاوید میاں داد، وسیم اکرم ،ماجد خان، محسن خان جیسے اچھی ساکھ کے کھلاڑی ہوتے تھے ، دانش کنیریا نے کھلم کھلا کہا تھا کہ شاہد آفریدی مجھ سے ہندو ہونے کی وجہ سے نفرت کرتا تھا، وہ الگ بات ہے کہ پیسے کے لئے کسی بھی انڈین چینل پر جانے کیلئے تیار رہتا ہے۔