انسانی حقوق کی ایک عالمی تنظیم نے بتایاہےکہ عراق میں ' داعش' کےدور اقتدار میں بعض شہروں میں پیدا ہونےوالے 45 ہزار بچوں کا مستقبل مخدوش ہوچکا ہے کیونکہ عراقی حکومت ان بچوں کی شہریت تسلیم کرنےسےانکار کررہی ہے۔
ناروے میں پناہ گزین کونسل کے سیکرٹری جنرل یان ایگلنڈ نبےخبردار کیا کہ جن بچوں کو عراقی حکومت کی طرف سےتسلیم کرنےسے انکارکیاگیا ہے ان میں زیادہ تر پناہ گزین کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔ یہ بچے ممکنہ انسانی بم بن سکتے ہیں۔
خیال رہےکہ یہ بچے 2013ء سے2017ء کےدوران عراق میں داعش کےزیرتسلط علاقوں میں پیدا ہوئے۔ داعش نے اس عرصے کےدوران عراق کےایک تہائی علاقے پر قبضہ جمالیا تھا۔