مشرقی افریقی ملک کینیا کے دوسرے بڑے شہر ممباسا کی ایک بیوہ ماں نے 30 اپریل کو بھوک سے نڈھال اپنے 8 کم سن بچوں کو سلانے اور انہیں دھوکا دینے کی غرض سے ہانڈی میں پتھر ڈال کر اسے چولہے پر چڑھا دیا تاکہ ان کے بچے اس آسرے میں رہیں کہ ان کی ماں ان کے لیے کھانا تیار کر رہی ہیں اور وہ اسی انتظار میں سو جائیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق 8 بچوں کی بیوہ ماں پنینا بہتی کٹساؤ نے اس وقت پتھروں کو پکایا جب ان کے بچے بھوک سے نڈھال ہونے کے بعد ان سے کھانا طلب کر رہے تھے مگر ان کے پاس انہیں کھلانے کو کچھ نہ تھا تو انہوں نے بچوں کو دھوکا دینے کی غرض سے پتھروں کو ہانڈی میں پکانا شروع کیا۔
بیوہ خاتون نے 30 اپریل کو جب ہانڈی میں پتھر پکائے تو ان کے بچوں نے کھانے میں تاخیر ہونے پر رونا شروع کیا تو ایک پڑوسی خاتون یہ جاننے کے لیے ان کے گھر آئیں کہ ان کے بچے اتنا کیوں رو رہے ہیں۔ پڑوسی خاتون نے ہی میڈیا سمیت دیگر افراد کو مطلع کیا کہ بیوہ خاتون نے بچوں کو سلانے کے ہانڈی میں پتھر پکائے۔ واقعے کی بات باہر آنے کے بعد بیوہ خاتون نے کینیا کے ٹی وی چینل این ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے پاس پتھر پکا کر بچوں کو آسرے پر سلانے کے لیے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کینیا کے ٹی وی چینل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ خاتون کے شوہر گذشتہ سال دہشت گردوں کی جانب سے مارے گئے تھے، جس کے بعد خاتون گھروں میں کام کر کے گزربسر کر رہی تھیں۔
بیوہ خاتون نے بتایا کہ پڑوسی خاتون نے ان کی مدد کی اور انہوں نے دیگر افراد کو بھی واقعے سے متعلق بتایا جب کہ انہوں نے انہیں موبائل پر اکاؤنٹ بھی کھول کر دیا جس پر کینیا بھر سے لوگوں نے پیسے بھیجنا شروع کر دیے ہیں۔ بیوہ خاتون نے کینیا بھر سے مدد ہونے کو معجزہ قرار دیا اور پڑوسی خاتون سمیت ان تمام افراد کا شکریہ بھی ادا کیا، جنہوں نے ان کی مدد کی۔