درخواست گزار کا کہنا ہے کہ مورخہ 28 اپریل 2022ء بروز جمعرات کو سوشل میڈیا پر دیکھا کہ مسجد نبوی کیں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جو کہ انتہائی قابل افسوس اور ناقابل برداشت ہے۔
درخواست می کہا گیا ہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں دھمکی دی تھی کہ موجودہ حکومت کے وزرا جب حرم پاک جائیں گے تو وہاں جو عوام ان کا حال کرے گی، وہ یہ خود دیکھ لیں گے۔
پاکستانی شہری نے اپنی درخواست میں لکھا کہ شیخ رشید کے بیان کے عین مطابق جب پاکستانی وزرا کا وفد وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسجد نبوی پہنچا تو وہاں موجود لوگوں نے ہلڑ بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان پر نعرہ بازی شروع کر دی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شیخ رشید کیخلاف مسجد نبوی میں ایک مخصوص گروہ سے اس کا تقدس پامال کرانے کے الزام میں فوری مقدمہ درج کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: مدینہ منورہ میں وزرا کی بے عزتی کا الزام، شیخ رشید کا بھتیجا اسلام آباد ائیرپورٹ سے گرفتار
خیال رہے کہ مدینہ منورہ میں وزرا کی بے عزتی اور فیصل آباد میں درج مقدمے میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق شیخ رشید احمد کے بھتیجے ایم این اے شیخ راشد شفیق کو مسجد نبوی کے تقدس کو پامال کرنے کے معاملے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ شیخ راشد شفیق عمرے کی ادائیگی کے بعد نجی ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تھے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شیخ راشد شفیق کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے ایف آئی اے کے سیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ شیخ رشید نے شیخ راشد شفیق کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاگل ہو چکے ہیں۔
شیخ رشید نے الزام لگایا کہ رانا ثناء اللہ نے اپنے ہی شہر کے تھانے میں مقدمہ درج کروایا۔ حکومت انتقام پر اتر آئی ہے، حالات بہتر نہیں ہوں گے۔ یہ لانگ مارچ کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔ عمران خان اور فواد چودھری سمیت میرا نام بھی ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔ میں اس کیس میں ضمانت نہیں کروا رہا۔
واضح رہے فیصل آباد میں شہری کی جانب درخواست پر پولیس نے 100 سے زائد افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا ہے۔