میڈیا رپورٹس کے مطابق فریڈم نیٹ ورک کی جانب سے پاکستان میں قتل کیے جانے والے صحافیوں اور ان کے قاتلوں کو سزا نہ ہونے سے متعلق جاری کی گئی حالیہ رپورٹ میں پاکستان امپیونٹی اسکور کارڈ بھی جاری کیا گیا ہے۔
پاکستان امپیونٹی اسکور کارڈ کے مطابق 2013 سے 2019 کے درمیان 33 صحافیوں میں سے 32 کے قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی، جس میں پولیس صرف 20 کیسز یا 60 فیصد کیسز میں چارج شیٹ جمع کرا سکی۔
رپورٹ کے مطابق 33 مقدمات میں سے عدالتوں نے صرف 20 کیسز کو ٹرائل کے لیے موضوع قرار دیا جن میں سے صرف 6 مقدمات یعنی 18 فیصد میں پروسیکیوشن اور ٹرائل مکمل ہوا۔
جن 6 مقدمات کا ٹرائل مکمل ہوا ان میں سے صرف ایک میں قاتل کو سزا ہوئی لیکن وہ بھی اپیل دائر کرنے کے بعد سزا سے بچنے میں کامیاب ہوگیا جس کے بعد مقتول صحافی کے اہلِخانہ وسائل کی کمی کے باعث انصاف کے حصول سے پیچھے ہٹ گئے۔
یہ اعداد و شمار صحافیوں کے خلاف جرائم ختم کرنے کے عالمی دن پر شائع کیے گئے ہیں، جو اقوام متحدہ کی جانب سے ہر سال 2 نومبر کو منایا جاتا ہے۔
فریڈم نیٹ ورک کے مطابق پاکستان کا شمار صحافیوں کے قاتلوں کو زیادہ استثنیٰ دینے والے ممالک میں ہوتا ہے۔