مولانا بشیر فاروقی نے کہا کہ آرمی چیف طاقت کے استعمال کے حق میں نہیں تھے بلکہ اُن کا زور مذاکرات پر تھا۔ آرمی چیف ایک ہزار فیصد چاہتے ہیں کہ اس ملک میں امن ہو جائے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان معاملے طے پا گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکومتی وفد اور کالعدم تنظیم کی قیادت کے درمیان رات گئے مذاکرات ہوئے، حکومتی وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور علی محمد خان شامل تھے جبکہ مذاکرات میں کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی بھی شریک تھے۔
بعدازاں پریس کانفرنس میں بھی مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کیا گیا۔
دوسری جانب مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم نے مذاکرات کسی خوف میں نہیں بلکہ جرت مندی سے کیے اور اگر معاہدے میں کوئی خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے۔
وزیر آباد میں کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ لبرل بہت پریشان ہیں کہ جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کی تعبیر نہیں ملی، جنہوں نے کہا کہ رِٹ قائم کرنی چاہیے تو میں نے کہا یہ معاملہ حکمت سے طے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جو مذاکرات کیے کسی خوف میں نہیں بلکہ جرأت مندی سے کیے، معاہدہ خود لکھا ہے اور مجھے یقین ہے یہ معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچے گا، ہم یہ معاہدہ کرکے چین کی نیند نہیں سوئیں گے اور اس کی چوکیداری کریں گے، یہ وہ معاہدہ نہیں ہوگا جس پر دن میں دستخط کیے اور رات کو ٹی وی پر جاکر کہا کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ یہ سفر کا آغاز ہے اختتام نہیں ہے، چند دن میں کالعدم کا نام تحریک لبیک سے ختم کر دیا جائے گا اور یہ ایک مضبوط سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی ہمیں حب الوطنی نہ سکھائے، ہم سے بڑا محب وطن کوئی نہیں اور جو کہتے تھے کہ علما نے پاکستان کی مخالفت کی اصل میں ان کے آباؤ اجداد نے جائیدادیں لی تھیں اور جو کہتے ہیں اکاؤنٹ، بھارت سے چل رہے تھے ان کو اپنے بیان پر پشیمان ہونا چاہیے۔
مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور سراج الحق سمیت اپوزیشن کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان سب کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے حکومت کو طاقت سے استعمال سے روکے رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج سے بڑا محب وطن ادارہ کوئی نہیں، ہمیں ہر حال میں اللہ کے دین اور پاکستان کا دفاع کرنا ہے، ہم پولیس اور افواج پاکستان کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔