میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ عوام سیاسی جلسے جلوسوں میں آ کر اپنے دل کا غبار نکالتے ہیں۔ کوئی فرد واحد ادارہ نہیں ہوتا گریڈ۔ 22 گریڈ کے افسر کا استعفیٰ عوامی بات ہے۔
کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ اس ملک میں منتخب وزیراعظم کے گھر کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ سپریم کورٹ کا احترام ختم کرتے ہوئے وہاں کپڑے دھونے کیلئے ڈالے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی کی ایما پر طاہر القادری کو بلا لیں جس کا اس ملک سے کوئی تعلق نہیں۔ اسے کہا جائے کہ تم وزیراعظم کے گھر کے آگے بیٹھ جائو، دھرنا دو۔
انہوں نے کہا عمران خان کے دھرنے کے پیچھے جو قوتیں تھیں، مشاہد اللہ خان مرحوم نے ان کا بتا دیا تھا اور اسی کی پاداش میں انھیں کابینہ سے نکلنا پڑا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو قانون کا تابع رہے گا اس کی عزت ہوگی۔ کسی کو حق حاصل نہیں کہ وہ منتخب حکومتوں کو گرائے اور الیکشن چوری کرے۔