انہوں نے کہا کہ اگر وہ وزیر اعظم ہوتے اور ان سے پوچھے بغیر کارگل پر فوج بھیج دی جاتی تو وہ آرمی چیف کو فارغ کردیتے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی کیا جرات ہے کہ وہ وزیراعظم سے استعفیٰ لے۔ مجھ سے استعفیٰ لینے کی کوشش ہوتی تو اسکا استعفیٰ لے لیتا۔ میں نواز شریف یا ذو الفقار علی بھٹو کی طرح فوج کی نرسری میں نہیں پلا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بھارت شر انگیزی کر رہا ہے۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارت دہشتگردی پھیلاتا ہے۔ گار فوج نہ ہوتی تو ملک تین ٹکڑے ہوجاتا۔
دوسری جانب نیب لاہور کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ آصف کو 8 اکتوبر کے لیے نوٹس بھیج دیا گیا، دبئی کی نجی کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر کو ساتھ لے کر پیش ہونے کی ہدایت کردی، کمپنی کے نمائندے سے خواجہ آصف کی نوکری کاریکارڈ بھی مانگ لیا۔