عرب خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن کے صدر روڈ ریگو دوترتےکی جانب سے یہ وارننگ غذائی قلت کی وجہ سے ہونے والے احتجاج کے بعد جاری کی گئی۔ ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں صدر نے خبردار کیا اگر کسی شہری نے کرونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن کے دوران گڑ بڑ پیدا کرنے کی کوشش کی تو وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو گولی مارنے کا حکم دیں گے۔
صدر نے کہا کہ اسے تمام لوگ وارننگ کے طور پر لیں، اس وقت حکومتی قوانین کی پاسداری کریں کیونکہ یہ ایک مشکل وقت ہے اور ہمیں آرڈر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز کو نقصان نہ پہنچائیں کیونکہ یہ ایک سنگین جرم ہے۔
فلپائنی صدر نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور فوج کو میرے احکامات ہیں کہ کوئی بھی اس وقت پریشانی پیدا کرے جس سے ان کی زندگی کو خطرہ ہو تو اسے گولی مار دیں۔ حکومت کو مت دھمکائیں اور چیلنج نہ کریں، اس سے آپ نقصان اٹھائیں گے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق فلپائن میں بھی کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایک ماہ کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے لیکن فورسز کے منع کرنے کے باوجود لوگوں نے گھروں میں رہنے سے انکار کیا اور شدید احتجاج کیا جس کے بعد پولیس نے 20 افراد کو گرفتار کر لیا۔
فلپائنی وزارت صحت کے حکام کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 2300 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ 96 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب احتجاج کی قیادت کرنے والی خاتون کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غذا کی قلت ہے جس کی وجہ سے وہ احتجاج پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں 9 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جب کہ 47 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔