حمزہ شہباز حمایت کے سلسلے میں عبدالعلیم خان کے آفس پہنچے جہاں انہوں نے عبدالعلیم خان گروپ کے 9 اراکین صوبائی اسمبلی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ساجدہ یوسف، عائشہ چودھری، ہارون عمران گل، اویس دریشک، علمدار قریشی، اشرف رند، میاں خالد محمود اور خرم لغاری شامل تھے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے صوبائی پارلیمانی رہنما حسن مرتضیٰ نے حمزہ شہباز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ علیم خان گروپ اپوزیشن امیدوار کی حمایت کرے گا۔
حمزہ شہباز نے پیپلز پارٹی کے عہدیداران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’چار سال سے جو استحصال کیا گیا، اس کے خلاف نکلے ہیں کھاد کا بحران آ رہا ہے لوگوں کے پاس کھانے اور ادویات لینے کے پیسے نہیں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ہم عوامی مسائل کو لے کر نکلے تھے، بات کسی اور طرف نکل گئی۔ اپنے اقتدار بچانے کے لئے بدامنی اور غیر یقینی کی صورتحال پیدا کی گئی۔ اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب میں حمزہ شہباز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کی کامیابی ہماری کامیابی ہوگئی۔
حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب آفس میں حمزہ شہباز کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ سیاسی بے یقینی کی صورتحال کے مقابلے کے لئے سیاسی لوگوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ترین گروپ میں توڑ پھوڑ شروع، 3 اراکین نے چودھری پرویز الٰہی کی حمایت کا اعلان کردیا
خیال رہے کہ ملک میں سیاسی صورتحال ہر پل تبدیل ہو رہی ہے۔ ترین گروپ نے آج کھل کر وزارت اعلیٰ کیلئے میاں حمزہ شہباز کی حمایت کا کھل کر اعلان کیا لیکن چند گھنٹوں بعد ہی اس کے 3 اراکین منحرف ہو گئے ہیں۔
ترین گروپ کے تین اہم اراکین نے چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کی اور ان کو اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ ان اراکین میں سید رفاقت علی گیلانی، عبد الحئی دستی اور امیر محمد خان شامل ہیں۔
رکن اسمبلی رفاقت علی گیلانی کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الٰہی میرے بڑے بھائی ہیں۔ میں ان کو اپنی پوری حمایت کا یقین دلاتا ہوں۔ عبدالحئی دستی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے چودھری پرویز الٰہی بہترین امیدوار ہیں، میں ان کو ہی اپنا ووٹ دوں گا جبکہ امیر محمد خان کا کہنا تھا کہ میں ناصرف خود ووٹ دوں گا بلکہ ترین ترین گروپ کے دوسرے اراکین سے ووٹ بھی مانگوں گا۔
خیال رہے کہ جہانگیر ترین گروپ کے اہم رکن نعمان لنگڑیال نے حمزہ شہباز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزارت اعلیٰ کے لئے متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز کی حمایت کریں گے۔
اس اعلان کے فوری بعد چودھری پرویز الٰہی نے اراکین سے رابطے تیز کر دیے ہیں۔ چودھری حسین الٰہی کے بھی مختلف ناراض اراکین سے رابطے ہیں جبکہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے بھی خاموشی سے متعدد ارکان اسمبلی سے رابطے شروع کر رکھے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ترین گروپ اپوزیشن کی حمایت پر تقسیم ہیں۔ چودھری مونس الٰہی کا ترین گروپ کے مزید 3 ارکان اسمبلی سے بھی رابطہ ہے۔