اس انٹرویو کے میڈیا میں چرچے رہے۔ لیکن ابھی یہ چرچے جوبن کو نہ پہنچے تھے کہ میاں نواز شریف نے ایک بار پھر پھر مزاحمتی بیانیے سے لبریز ٹویٹس کر دی ہیں۔ اپنے تھریڈ میں انہوں نے مسلم لیگ ن کی حالیہ شکستوں پر منتج ہونے والے الیکشن کے بارے میں سوال اٹھایا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کی چکی میں پستے عوام، آٹا، چینی، گھی اور دواؤں کے لئے ٹھوکریں کھاتے لوگ، PTI سے نجات کے لئے گلی گلی دہائی دیتی خلقِ خدا، مسلم لیگ ن کے پُر جوش تاریخی جلسے اور حکومتی سربراہوں کا خالی کرسیوں سے خطاب۔ PMLN کی 5 لاکھ ووٹوں سے 6 سیٹیں اور PTI کی 6 لاکھ ووٹوں سے 26 سیٹیں۔
PTI کی ایسی فتح پر کون یقین کرے گا؟ آزاد کشمیر اور سیالکوٹ کے نتائج جس طرح حاصل کئے گئے اُس کا تذکرہ اِن انتخابات کے دنوں سے پہلے ہی منظر عام پر آنا شروع ہو گیا تھا، باقی آنے والے دنوں میں اور بے نقاب ہو گا۔
یہ جدوجہد محض چند سیٹوں کی ہار جیت کے لئے نہیں بلکہ آئین شکنوں کی غلامی سے نجات کے لئیے ہے۔ اور اپنی عزتِ نفس پر سمجھوتہ کئے بغیر تاریخ کی درست سمت میں کھڑے نظر آنے کے لئے ہے۔ مسلم لیگ ن اور عوام کے درمیان خلیج ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی اِنشاءاللہ۔۔