انھوں نے مزید کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ، جھوٹا بیان حلفی، اکاؤنٹس چھپانا ثابت ہوچکا، امید ہے آئینی عمل مکمل کیا جائیگا۔ جھوٹا بیان حلفی جمع کرنا ثابت کرتا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ نے جھوٹ بولا۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ آرٹیکل 62،63 کا اطلاق مخصوص جماعتوں کی بجائے بلاتفریق کیا جائے۔ غیرملکی کمپنیوں سے رقم کی وصولی الیکشن ایکٹ 2017ء کی خلاف ورزی ہے۔
اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ ایک وزیراعظم کو تنخواہ نہ لینے پر نااہل قرار گیا اب تو جھوٹ بولنا ثابت ہوچکا ہے،فنانشل ٹائمز نے بھی تصدیقی مہر ثبت کردیا ہے، پی ٹی آئی غیرملکی پیسوں پر چلنے والی کمپنی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ 34غیرملکی کمپنیوں نے اگر پی ٹی آئی کو فنڈ کیا ہے تو ان کمپنیوں کو کیا دیا گیا؟ غیرملکی ایجنڈے اور فنڈنگ پر چلنے والی کمپنی کا نام پی ٹی آئی ہے۔
امید ہے کہ وفاقی حکومت اس فیصلے کی روشنی میں اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔