آرمی چیف نے یہ بات وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ ملک کے معروف تاجروں اور صنعتکاروں کے وفد کیساتھ خصوصی ملاقات میں کہی۔
اس ملاقات میں حکومت اور صنعتکاروں نے ورکرز کی ماہانہ اجرت بڑھانے پر اتفاق کیا جبکہ صنعتوں کے فروغ کے لئے طویل مدتی پالیسیوں کے تسلسل پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چین کے دورہ کے دوران چینی صنعتکاروں کے ساتھ جوائنٹ وینچرز اور مشترکہ کاروباری منصوبے شروع کرنے پر بات کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دفاعی پیداوار کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں جن کا پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں اشتراک سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریکٹرز کی برآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے جس میں 90 فیصد پارٹس مقامی طور پر تیار کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان دنیا کا چوتھا سب سے بڑا موٹر سائیکل بنانے والا ملک بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 21 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچیں اور اگلے سال 26 ارب ڈالر کی برآمدات متوقع ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ صنعتکار اور کاروباری حضرات عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ مل کر چلیں۔ کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت ملک کی دس بڑی کمپنیوں نے پچھلے سال 929 ارب روپے منافع کمایا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت عالمی منڈی میں مہنگائی اور اس کی وجہ سے عوام پر بوجھ کا احساس رکھتی ہے۔عام آدمی کو مہنگائی کے اثرات سے بچانے کے لیے اقدامات لیے جا رہے ہیں۔