تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ شیخوپورہ کے نواح میں پیش آیا جہاں موجود احمدیوں کے لئے مخصوص قبرستان میں قبروں کو نقصان پہنچایا گیا۔ جماعت احمدیہ کے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ سے ایک سے زائد ٹویٹس میں شیئر کی گئیں تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قبروں کے کتبے توڑے گئے ہیں۔
احمدیہ جماعت کے ترجمان اس اکاونٹ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پہلے انتظامیہ کے حکام کی جانب سے یہ کام احمدیہ جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کو کرنے کو کہا گیا۔ انکی جانب سے صاف انکار کے بعد یہ وہاں کے مقامی مولویوں کے ذریعے کیا گیا۔
ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ یہاں احمدی اپنی زندگی میں تو تنگ ہیں ہی لیکن مرنے کے بعد بھی انکو سکون نصیب نہیں ہے۔ پاکستان ایک جانب اپنی اقلیتوں کے حقوق فراہم کرنے کا دعویٰ کرتا ہے تو دوسری جانب احمدیوں کے مذہبی بنیادوں پر ہونےو الے بد ترین استحصال کو ڈھال بھی فراہم کی جاتی ہے۔