https://twitter.com/murtazasolangi/status/1278589001763639296
بہر حال یہ معاملہ گورمے گروپ کے ٹی وی چینل جی این این کا ہے جس کے ایک شو کے میزبان عمران خان اور پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان کے درمیان ہوئی ایک گرما گرمی پر مبنی کلپ وائرل ہوچکا ہے۔ گورمے گروپ کی بنیادی پہچان پنجاب اور دیگر صوبوں تک پھیلی بڑی بیکری چین ہے۔
اس کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پلوشہ خان نے اینکر عمران خان کو جج بن کر فیصلے سنانے سے منع کیا جس پر اینکر عمران خان ایسے بھڑکے کہ دوسری طرف کی کوئی آواز سنائی ہی نہ دی۔ جس پر پلوشہ کو یہ بھی کہتے سنا گیا کہ جب آپ نے سننا ہی نہیں تو بلانے کا مقصد۔
اس معاملے میں اہم ترین بات یہ بھی ہے کہ پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان سے منسوب وٹس ایپ اور سیلولر ٹیکسٹنگ کے سکرین شاٹس بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں جس میں پڑھا جا سکتا ہے کہ مبینہ طور پر جی این این ٹی وی کے اسی پروگرام کا پروڈیسر ہزار ہا منتیں کر کے پلوشہ کو شو میں شرکت کے لئے منا رہا ہے۔
اس پر سوشل میڈیا صارفین کی رائے بٹی ہوئی نظر آئی ہے۔ ایک جانب تو کئی لوگ عمران خان کو کرپٹ مافیا کے خلاف ڈٹنے پر مبارکباد دے رہے ہیں دوسری جانب اینکر عمران خان کا رویہ سخت تنقید کی زد میں بھی ہے۔
https://twitter.com/HanzlaAmjadPK/status/1278457694635151361