عمران کو بچوں کی طرح لے کر چلا لیکن کارکردگی نہیں تھی: جنرل باجوہ کا سابق فوجیوں سے مکالمہ، مبینہ آڈیو لیک

02:38 PM, 2 Jul, 2022

نیا دور
سینئر صحافی رئوف کلاسرا کے آفیشل فیس بک پیج پر ایک مبینہ آڈیو لیک شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل باجوہ نے سابق فوجی افسران کے سامنے عمران خان بارے کیا کیا سنسنی خیز انکشافات کئے تھے۔ (نوٹ: یہ مبینہ آڈیو اس سے قبل اپریل 2022ء میں ہی لیک ہو چکی ہے لیکن رئوف کلاسرا نے اسے آج پھر شیئر کیا ہے)۔

اس مبینہ آڈیو میں جنرل باجوہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی ٹیم انتہائی کمزور تھی، میں اس کو بچوں کی طرح لے کر چلا۔ کوئی ایسا وقت نہیں جب ہم نے اس شخص کیساتھ تعاون نہ کیا ہو۔

سوشل میڈیا پر وائرل اس آڈیو لیک جس کو جنرل باجوہ سے منسوب کیا جا رہا ہے میں سنا جا سکتا ہے کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ بیرون ممالک سے جتنے بھی پیسے پاکستان کو دیئے گئے، وہ میں ہی جا کر وہاں سے لاتا رہا۔ پہلے میں ان سے ok کرواتا تھا، بعد ازاں بطور وزیراعظم اس کو وہاں بھیجا جاتا تھا۔

آڈیو لیک کے مطابق ووٹ آف کانفیڈنس سے پہلے ہی عمران خان کے ساتھی آئے روز اس کا ساتھ چھوڑتے جا رہے تھے۔ اس وقت بھی ہم نے اس کو بڑی مشکل سے بچایا تھا۔ ہم ایسا نہ کرتے تو اسی وقت اس نے فارغ ہو جانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے اراکین اسمبلی سے ملاقات ہی نہیں کرتا پے۔ صرف چند حواری اور چمچوں کیساتھ جو اس کے اردگرد ہوتے ہیں، ان کو ساتھ لے کر چلتا ۔ کسی اور کو اپنے قریب آنے ہی نہیں دیتا۔

مبینہ آڈیو میں کہا گیا ہے کہ عمران خان  نے عثمان بزدار کو پنجاب میں رکھا ہوا تھا جس کی بہت زیادہ شکایات ہمیں موصول ہونا شروع ہو چکی تھیں۔ میں نے عمران خان کو سمجھایا کہ اپنی 22 سال کی سیاسی محنت کو ایک شخص پر ضائع نہ کرو اور اسے فوری تبدیل کردو۔



انہوں نے کہا کہ عمران خان نے میری بات مانی اور مجھ سے کہا کہ چلیں علیم خان کو وزیراعلیٰ پنجاب بنا دیتے ہیں، میں نے اس کے بعد علیم خان کو بتا دیا کہ تم اسلام آباد آ جائو، ہم تمہاری وزارت اعلیٰ کیلئے بات کرتے ہیں۔ میرے کہنے پر علیم خان پنڈی پہنچا اور ہم اس معاملے کیلئے بات کرنے عمران خان کے پاس گئے تو وہاں موجود فواد چودھری نے کہا کہ نہیں جی نہیں، مسئلہ ہی کوئی نہیں ہے، اس کو بعد میں دیکھیں گے۔ یہ کام اتنی جلدی نہیں ہو سکتا۔

سوشل میڈیا پر وائرل آڈیو لیک میں سنا جا سکتا ہے کہ دورہ روس کے معاملے پر بات کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے کہا کہ اگرچہ عمران خان ہم سے پوچھ کر ہی ماسکو گیا تھا لیکن بعد میں اس نے جو اینٹی سٹیٹ پالیسی بنائی اور امریکا کیخلاف نعرے بازی شروع کردی۔ میں نے اس کو سمجھایا کہ یار ہم نے ان سے پیسے لینے ہوتے ہیں اس کے علاوہ کافی زیادہ کام چلانے ہوتے ہیں۔ تم نے جو کرنا ہے وہ کرو، تمہاری مرضی ہے لیکن ریاست کے مفادات کیخلاف کوئی کام نہ کرو۔

جنرل باجوہ سے منسوب اس آڈیو میں کہا گیا کہ جنرل فیض کی ٹرانسفر کے معاملے میں عمران خان لعت ولعل سے کام لیتا رہا، پھر مان گیا، فون کیا کہ آپ جو کرنا چاہتے ہیں کر لیں لیکن پھر میرے خلاف بیان دینا شروع کر دیئے۔

 
مزیدخبریں