اسلام آباد کے پریڈ گرائونڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ججوں سے اللہ پوچھے گا کہ میں نے تمہیں انصاف قائم کرنے کیلئے اتنا بڑا مقام دیا تھا تو کیا تم نے کمزور کو انصاف دیا یا نہیں طاقتور کو قانون کے نیچے لائے یا نہیں؟۔ اللہ ججز سے پوچھے گا کہ جن لوگوں نے این آر او ٹو لیا تو آپ خاموش کیوں رہے؟، کیا آپ کو سوموٹو نہیں لینا چاہئے تھا؟
عمران خان کا کہنا تھا نیوٹرلز سے بھی اللہ پوچھے گا کہ طاقت تو آپ کے پاس ہے تو پھر آپ نے کیوں ان چوروں کو اور ظلم کے نظام کو ہمارے اوپر مسلط ہونے دیا۔ آخرت میں سب سے سوال ہوں گے اور سب سے پوچھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ روپیہ گرتا ہے تو ان کے ڈالر کے پیسے ہیں ان کوفائدہ ہوتا ہے، پاکستان نیچے جاتا ہے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ آج کا احتجاج اداروں کوپیغام دے رہا ہے کہ ابھی بھی وقت ہے ان چوروں سے ملک کوبچالو،25 کو یہ ظلم نہ کرتے تواسی طرح عوام کے سمندرنے آنا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا جب آپ کا وزیراعظم ہاتھ پھیلاتا ہے تو وہ ساری قوم کو زلیل کرتا ہے، گرین پاسپورٹ کی دنیا میں کوئی عزت نہیں ہوتی، امپورٹڈ حکمران کہتے ہیں کہ ہم امریکا کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکا کی غلامی کرنی تھی تو آزادی کی جنگ کیوں لڑی، غلام قوم کبھی بڑا کام نہیں کرسکتی، میں چاہتا ہوں میری قوم خوددار ہو اور کبھی کسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلائے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا امپورٹڈ حکومت کی کوشش ہے ہم فوج، عدلیہ کے سامنے کھڑے ہوں۔ میری جدوجہد امپورٹڈ حکومت کیخلاف تھی۔ اس دن انتشار ہونا تھا۔ پولیس، رینجرز کیخلاف عوام نے کھڑا ہونا تھا۔ 25 مئی کو فیصلہ کیا تھا دھرنا نہیں دیںگے۔ پتا تھا عوام کے سمندر نے آنا ہے۔
عمران خان نے کہا امپورٹڈ حکومت کان کھول کر سن لے مجھے پتا ہے تم کیا چاہتے ہو، ایسا نہ ہو سب کے ہاتھ سے گیم نکل جائے، چاہو گے بھی تو روک نہیں سکو گے، آج کراچی لاہور اور پشاورسمیت مختلف شہروں میں لوگ احتجاج کررہے ہیں، عوام کا احتجاج اداروں کو پیغام دے رہا ہے کہ اب بھی وقت ہے ملک کو بچالو۔