لاہور میں بیوروکریٹس کی رہائشی کالونی جی او آر ون میں بنے میس ہال کی تزئین و آرائش پر حکومت پنجاب کی جانب سے 1 ارب 11 کروڑ روپے خرچ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
24 نیوز سے وابستہ صحافی علی رامے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ ایک جانب جہاں ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے وہیں دوسری جانب حکومت سرکاری افسران کے لیے پرتعیش سہولیات کے انتظام پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے۔ لاہور میں ٹولنٹن روڈ پر واقع بیوروکریٹس کی رہائشی کالونی جی او آر ون کے میس ہال کی تزئین و آرائش اور سرکاری افسران کو پرتعیش سہولیات مہیا کرنے پر حکومت پنجاب 1 ارب 11 کروڑ روپے خرچ کرنے جا رہی ہے۔
اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ہی انہوں نے سرکاری میس ہال میں مجوزہ تزئین و آرائش کی تفصیل بتاتے ہوئے لکھا کہ اس منصوبے کے تحت گیسٹ روم کی تعمیر اور تزئین کی جائے گی، پہلے سے موجود جمنازیم کی تزئین کی جائے گی، جاسوزی اور سونا روم بنائے جائیں گے، خواتین افسران کے لیے نئے جمنازیم اور یوگا ہال کی تعمیر کی جائے گی، سکواش کورٹ کی توسیع کرتے ہوئے نیا فلور بنایا جائے گا، نیا جوگنگ ٹریک تعمیر کیا جائے گا اور کیفے روم بنایا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
اس منصوبے پر کام اپریل 2023 میں شروع کیا گیا تھا اور منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 40 ملین روپے لگایا گیا تھا لیکن بعد ازاں کئی مرتبہ ہونے والی نظرثانی کے بعد اس منصوبے میں کئی دیگر سہولیات بھی شامل کی گئیں اور اب اس کی لاگت 1 ارب 11 کروڑ روپے مقرر کی جا چکی ہے۔
منصوبے پر ہونے والی تازہ نظرثانی کے بعد ورکس ڈیپارٹمنٹ نے حکومت سے 480 ملین روپے طلب کیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افسروں کے کمروں کے پردے اور لائٹس تبدیل کی جائیں گی اور فینسی لائٹس کے ساتھ نئی سیلنگ تعمیر کی جائے گی۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ جون 2024 کے آخر تک حکومت پنجاب کے ذمے واجب الادا قرض کی رقم 1685 ارب روپے ہے۔ ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ قرضوں کے بوجھ تلے دبا صوبہ سرکاری ملازمین کو پرتعیش سہولیات فراہم کرنے میں 1 ارب سے زیادہ روپے کیوں لگا رہا ہے؟
*
صحافی علی رامے نے یہ سٹوری 24 نیوز کے لیے کی ہے۔ اس خبر کے لیے اوریجنل سٹوری سے بھی مدد لی گئی ہے۔