وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نعیم الحق نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے، تحریک انصاف کی حکومت میں کسی بھی حکومتی رہنماء کو اپنے احتیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے رشتہ داروں یا دوستوں کو نوازنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
https://twitter.com/naeemul_haque/status/1135113703957946374
یاد رہے کہ یہ معاملہ جب شروع ہوا تو اس وقت نیکٹا نے زرتاج گل کے کسی بھی خط کی تصدیق نہیں کی تھی تاہم آج نیکٹا کی جانب سے رسمی طور پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا پر گردش کرنے والا خط خاتون وزیر نے نہیں بلکہ ان کے پرنسپل سٹاف افسر نے سیکرٹری وزارت داخلہ کے نام لکھا ہے۔
گزشتہ روز سے سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر زرتاج گل کی بہن اسسٹنٹ پروفیسر شبنم گل کی نیکٹا میں بطور ڈائریکٹر تعیناتی پر برسراقتدار جماعت پر زبردست تنقید کی جا رہی تھی۔
یہ معاملہ اس وقت مزید متنازع رُخ اختیار کر گیا جب لوگوں کو یہ علم ہوا کہ 2007 میں شبنم گل کو پنجاب یونیورسٹی نے پی ایچ ڈی کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔
دستیاب معلومات کے مطابق، شبنم گل لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر تدریسی فرائض انجام دے رہی ہیں تاہم انہیں نیکٹا میں تین سال کے لیے ڈیپوٹیشن پر گریڈ 19 میں بطور ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا۔
نیکٹا کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ نیکٹا کو لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر شبنم گل کی خدمات تین سال کی ڈیپوٹیشن پر بطور ڈائریکٹر درکار ہیں۔
ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق، دو فروری 2007 میں پنجاب یونیورسٹی نے سرقہ نویسی کے الزام میں وزیرمملکت کی بہن شبنم گل کا کشمیریات پر ایم فل کا تھیسز منسوخ کر دیا تھا اور ان کی جامعات میں تدریس پر پابندی عائد کر دی تھی۔
دوسری جانب سماجی میڈیا پر زیرگردش مراسلے میں وزیر مملکت زرتاج گل نے سیکرٹری داخلہ میجر ریٹائرڈ سلیمان خان سے تحریری درخواست کی ہے کہ ان کی بہن شبنم گل کو نیکٹا میں تعینات کیا جائے۔
یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ شبنم گل نے اب تک اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل نہیں کی۔
ایک ٹویٹر صارف نے لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی کی جانب سے دو اپریل 2019 کو جاری کیے گئے مراسلے کا عکس شیئر کیا جس میں شبنم گل کو اپنا تحقیقی مقالہ مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دیا گیا ہے۔
تاہم، زرتاج گل نے گزشتہ شب نیکٹا کی جانب سے شبنم گل کی تعیناتی سے متعلق جاری کی جانے والی پریس ریلیز کی بنا پر اس سارے معاملے کو میرٹ کے مطابق قرار دیا۔
https://twitter.com/zartajgulwazir/status/1134879756313399296