بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ 14 سالہ دیویکا دوپہر سے لاپتا تھی جس کی سوختہ لاش اس کے پڑوس میں ایک خالی گھر سے ملی جب کہ لڑکی کے کمرے سے ایک پرچہ بھی ملا جس میں صرف اتنا لکھا تھا کہ ’میں جارہی ہوں‘۔
لڑکی کے والد نے بتایا کہ وہ ایک ڈیلی ویجز ملازم ہیں اور خرابی صحت کی وجہ سے کچھ عرصے سے کام کرنے کے قابل نہیں۔
بھارتی میڈیا کےمطابق لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی آن لائن کلاس نہ لینے کی وجہ سے کافی مایوس تھی، وہ کئی مرتبہ آن لائن کلاس لینے کے لیے ٹی وی کو ٹھیک کرانے کا کہہ چکی تھی مگر پیسے نہ ہونے کی وجہ سے ٹیلی ویژن ٹھیک نہیں ہوسکا اور ہمارے پاس سمارٹ فون بھی نہیں۔
دوسری جانب ریاست کے وزیر تعلیم نے طالبہ کی موت پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔