سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کی جانب سے عائد اعتراض میں واضح کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کی جانب سے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا گیا۔ اس معاملے پر پہلے ہی فیصلہ دیا جا چکا ہے۔ درخواست میں متعلقہ فورم سے رجوع نہ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی جب کہ درخواست کے پیرا 4، 5، 12 اور 14 میں متنازع معاملات کو اٹھایا گیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کی جانب سے الیکشن کا اعلان نہ کرنے کی صورت میں اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں وزارت داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور ہوم سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت حکم دے کہ احتجاج اور دھرنے میں شرکت کرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیاکہ عدالت حکم دے کہ پی ٹی آئی کے کسی کارکن اور رہنما کو گرفتار یا اس پر تشدد نہ کیا جائے، پی ٹی آئی کے خلاف ڈرانے والے ہتھکنڈے اور گھروں پر چھاپے نہ مارے جائیں، عوام کی نقل و حرکت کو کسی طورپرکسی شہر میں نہ روکا جائے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالت حکم دےکہ پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں پرامن احتجاج اور اجتماع کی اجازت دی جائے، پی ٹی آئی کے احتجاج کے راستے میں کسی شہر میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں۔