جسٹسں ریٹائرڈ جاوید اقبال کو 8 اکتوبر 2017ء کو اس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے مشاورت کے بعد چیئرمین نیب مقرر کیا تھا۔
آئینی طور پر چیئرمین نیب کی مدت 4 برس ہوتی ہے، اس لحاظ سے وہ اکتوبر 2021ء میں اپنی مدت مکمل کرچکے لیکن اس وقت کی تحریک انصاف حکومت کی رضامندی سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایک آرڈیننس جاری کیا، جس کے تحت نئے چیئرمین کی تعیناتی تک انہیں کام جاری رکھنے کی منظوری دی گئی تھی۔
بطور چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت کا دورانیہ انتہائی ہنگامہ خیز کہا جاسکتا ہے۔ ان کے دور میں سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری، موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر کئی سیاسی رہنماؤں، بیوروکریٹس، میڈیا مالکان اور کاروباری شخصیات کو حراست میں لیا گیا مگر تحریک انصاف کے منصوبوں میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات ہی نہیں کی گئیں۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نئے چیئرمین نیب کیلئے مختلف ناموں پر غور کررہی ہے تاہم پیپلز پارٹی کے تجویز کردہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اس عہدے کیلئے موزوں ترین سمجھے جا رہے ہیں۔