پیمرا نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا بیان امن وامان کیلئے نقصان دہ ہے جو لوگوں کے درمیان نفرت پیدا کر سکتا ہے۔
پیمرا نے کہا کہ عمران خان کے بیان نے ملک کی آزادی، خود مختاری، سالمیت کو سنگین خطرے میں ڈالا ہے۔ عمران خان کے بیان نے قومی سلامتی سنگین خطرے میں ڈالی ہے۔ یہ مواد آئین کے آرٹیکل 19 کی شق 20 اے کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے ملک دیوالیہ ہوگا، پھر ایٹمی اثاثے جائیں گے، پھر تین ٹکڑے ہو جائیں گے: عمران خان کی دھمکی
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے دور کی کوڑی لاتے ہوئے ایک ہی پل میں پاکستان کو دیوالیہ، ایٹمی اثاثوں سے محروم اور ملک کے تین ٹکڑے کر دیئے تھے۔ سمجھ بوجھ رکھنے والے پاکستانی اس بیان پر ان کو خوب تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
موصوف نے بول نیوز کو دیئے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں اینکر سمیع ابراہیم کو بڑے مدبرانہ انداز میں سمجھاتے ہوئے پاکستان کی ایسی ہولناک منظر کشی کی کہ دیکھنے اور سننے والے خوف کے مارے کانپ اٹھے۔
عمران خان کا سمیع ابراہیم سے کہنا تھا کہ میں آپ کو سمجھاتا ہوں کہ پاکستان کے ساتھ کیا ہوگا۔ اس ملک میں اسٹیبلشمنٹ کا مسئلہ ہے۔ اگر اس ملک میں اسٹیبلشمنٹ صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو میں آپ کو لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہونگے اور پاکستان بھی تباہ ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کئے تو پاکستان کی فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی۔ اگر ملک دیوالیہ ہو گیا تو اس کے علاوہ اور کیا ہوگا۔ اتحادی حکومت جب سے آئی ہے، ملکی کرنسی گر رہی ہے، سٹاک مارکیٹ مندی کی جانب جا رہی ہے اور ملک میں مہنگائی اپنے عروج پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے۔ اگر خدانخواستہ پاکستان بینک کرپٹ ہوگیا تو سب سے پہلے ہمارا جو قومی ادارہ اس کی زد میں آئے گا وہ پاکستان کی فوج ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب پاک فوج ہی متاثر ہو گئی تو اس کے بعد ہم سے یوکرین کی طرح ہمارے جوہری اثاثے لے لئے جائیں گے۔ ساری دنیا کو ہم سے مسئلہ ہی یہی ہے کہ ہم واحد مسلمان ملک ہیں جو ایٹمی قوت کا حامل ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب پاکستان ایٹمی طاقت کھو دے گا تو میں آج آپ سے کہتا ہوں کہ ہمارے تین حصے ہو جائیں گے۔ ان لوگوں کے بلوچستان کو ہم سے علیحدہ کرنے کے پلانز ہیں۔ اس وقت صحیح فیصلے کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک خود کشی کرنے کی سمت جا رہا ہے۔ میں صرف اس لئے زور لگا رہا ہوں۔