ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی پراسیکیوٹر جنرل نے وزیر صحت کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آپ کی طرف سے توجہ مبذول کروانے کے بعد صحت عامہ میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت کرنے والے شخص کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماسک یا کسی بھی قسم کے طبی سامان کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے افراد کسی ہمدری کے لائق نہیں ہیں، اگر کوئی شخص اس میں ملوث ہوتا ہے تو وہ پھانسی کا مستحق ہے، اسے فوری سزائے موت دی جائے گی۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والے شخص کے خلاف فوجداری ایکٹ 286 اور اسلامی تعزیرات کے تحت کارروائی کرتے ہوئے سزائے موت دی جائے گئی، ایسے شخص کا انجام یہی ہے۔
واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والا خطرناک کرونا وائرس اب دیگر ممالک میں بھی پہنچنا شروع ہو گیا ہے جس کے بعد ایران میں بھی اس کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ابھی تک کرونا وائرس کی وجہ سے ایران میں 54 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہی خطرات کو دیکھتے ہوئے پاکستان نے بھی ایران میں موجود شہریوں کو واپس بلا لیا ہے۔
ایرانی حکومت کی جانب سے بھی اس سے نمٹنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور اسی دوران ایرانی پراسیکیوٹر جنرل نے ماسک کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی شخص ذخیرہ اندوزی میں ملوث پایا گیا تو اسے پھانسی دی جائے گی کیونکہ یہ وہ وقت ہے جب ہمیں ایک دوسرے کا خیال کرنا ہے۔