لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ روز بروز مہنگا ہونے والے اس سلنڈر جسے ہم اور آپ کئی سو روپے دے کر خریدتے ہیں کی اصل پیداواری قیمت کیا ہے؟ اور اس کی قیمت میں حکومت ہمیں کتنے روپے کا ٹیکہ ٹیکس کی صورت میں لگاتی ہے؟
اگر نہیں تو ہم آپ کو سناتے ہیں عجب ٹیکس کی غضب کہانی۔ کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں بس اوگرا کی جانب سے جاری کردہ اس نوٹیفکیشن کا عکس دیکھیے
اس نوٹیفکیشن کے مطابق رواں ماہ جو سلنڈر آپ 1530 روپے میں خریدیں گے اس کی اصل پیداواری قیمت دراصل 75۔839 روپے ہے۔ یعنی آپ ایک سلنڈر کی مد میں 55۔690 روپے زائد ادا کر رہے ہیں۔ لیکن یہ رقم کون لے رہا ہے اور کہاں جا رہی ہے؟
یہ رقم ہی وہ مہنگا ٹیکہ ہے جو حکومت کی جانب سے ہر سلنڈر خریدنے پر عوام کو لگایا جاتا ہے۔ اس اضافی رقم میں 33۔222 روپے جنرل سیلز ٹیکس، جب کہ 09۔55 روپے لیوی ٹیکس کی مد میں شامل ہیں۔ 413 روپے مارکیٹنگ ڈسٹری بیوشن مارجن کی مد میں بھی صارف سے ہی نکلوائے جاتے ہیں۔
ٹیکسوں کی بھرمار نے پہلے ہی عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے اور ایسے میں 840 روپے کا سلنڈر عوام کو 1530 روپے میں دستیاب ہو تو یہ حکومت کی جانب سے ایک غیر ضروری بوجھ ہے جو عوام کو منتقل کیا جا رہا ہے۔