نیشنل کالج آف آرٹس کے پرنسپل نے مؤقف اپنایا کہ یہ ایک قدیم اور تاریخی ادارہ ہے جو ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ 2017 میں کابینہ نے فاٹا انضمام کے بعد ملک بھر میں تمام تعلیمی اداروں میں فاٹا کے طلبہ کا کوٹہ ڈبل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور میں کابینہ کی جانب سے فاٹا کے طلبہ کی سیٹیں دگنی کرنے کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد این سی اے میں طلبہ کا کوٹہ ڈبل کرنے کی خواہش کے باوجود بھی ایسا کرنا ممکن نہیں کیونکہ این سے اے کا متعدد بار دورہ کرنے والے صدور اور وزرائے اعظم سے ہم نے بارہا درخواست کی کہ این سی اے کے پاس جگہ کی کمی ہے اور کالج میں طلبہ کو پڑھانے کے لئے مطلوبہ جگہ انتہائی کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس کی بجائے یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ سال فاٹا کے طلبہ کا این سی اے میں کوٹہ دگنا کر دوں گا۔ کمیٹی سے درخواست ہے کہ این سی اے کے لئے اضافی جگہ کے بندوبست میں مدد کی جائے جس پر کمیٹی نے این سی اے کے ساتھ ملحقہ پنجاب پبلک لائبریری کی بلڈنگ کالج کے حوالے کرنے کی سفارش کر دی۔