جسٹس طاہرہ صفدر کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل علالت کے باعث پاکستان نہ آنے پر شرمندہ اور معذرت خواہ ہیں۔
پرویز مشرف کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا ان کے موکل 2 سال 3 ماہ تک پاکستان میں رہے لیکن استغاثہ اپنا کیس ثابت نہ کر سکا، ان کے موکل کو پیشی کیلئے ایک اور موقع دیا جائے۔
استغاثہ نے کیس ملتوی کرنے کی درخواست پر اعتراض کیا تو جسٹس طاہر صفدر نے اسستفسار کیا کہ التواء کی درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹ بھی لگائی گئی ہے۔ عدالت نے التواء کی درخواست منظور کرتے ہوئے بریت کی درخواست پر وفاق کو نوٹس جاری کر دیا۔ مقدمے کی سماعت 12 جون کو ہوگی۔