عید کے موقع پر مرد بھی بننے سنورنے لگے، فیشن کے رجحانات میں اضافہ

عید کے موقع پر مرد بھی بننے سنورنے لگے، فیشن کے رجحانات میں اضافہ
گذشتہ چند سالوں میں عید کے موقع پر مردوں کے فیشن کے رجحانات میں اضافہ ہوا ہے۔ آن لائن کمپنیاں جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر مرد حضرات کے لئے اچھوتے ڈیزائن کے کُرتے، شلوار قمیض اور پینٹ شرٹ فروخت کرتی ہیں۔

ان کمپنیوں کی جانب سے مردوں میں کلر میچنگ کے رجحانات کو بھی بڑھانے کی خاطر جوتے، گھڑیاں، چشمے، رنگ برنگی مفلر، اجرک اور لنگی ٹائپ کی چیزیں بھی پیش کی جاتی ہیں۔

ان اضافی چیزوں کی وجہ سے مردوں کی شخصیت پر اثر پڑتا ہے۔ ان کی وجہ سے نوجوان زیادہ پرکشش دکھائی دیتے ہیں۔ اس لئے یہ کہنا بے جا ہے کہ مرد عید پر صرف کُرتوں اور پینٹ شرٹ کی شاپنگ کرتے ہیں۔ آج کل تو مرد حضرات بیوٹی پارلرز اور سیلون کا رخ بھی کرنے لگے ہیں، جہاں وہ فیشل سمیت اپنے چہرے کو پرکشش بنانے کے لئے دیگر بیوٹی ٹپس بھی اپنے چہرے پر آزماتے ہیں۔

تاہم اگر لباس کی بات کی جائے تو پاکستانی مردوں کی زیادہ تعداد عید کے موقع پر سادہ لباس پر ہی گزارا کرتے ہیں۔ گذشتہ چند سالوں میں یہ رجحان دیکھنے میں آیا ہے کہ وہ بازاروں میں جانے کی بجائے گھر بیٹھے آن لائن ہی خریداری کر لیتے ہیں۔

پینٹ شرٹ زیادہ شہری علاقوں کے مرد حضرات پہنتے ہیں۔ جبکہ دیہاتوں اور چھوٹے علاقوں میں شلوار قمیض پہننے کا زیادہ رجحان ہے۔

ایسا بھی نہیں ہے کہ مردوں کی عید پیٹ شرٹ، جوتوں، کرتوں اور شلوار قمیض تک محدود ہے۔ آج کے نوجوان جدید دور کو مدنظر رکھتے ہوئے انوکھے فیشن بھی کرتے ہیں، جس کیلئے ان کے بازاروں کے چکر خواتین کی طرح زیادہ لگتے ہیں۔

ڈان نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق ایسا بھی نہیں ہے کہ خریداری کے معاملے میں مرد خواتین سے زیادہ تیز ہیں، بلکہ اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ مردوں کو عید کے لیے زیادہ چیزوں کی ضرورت نہیں پڑتی۔