اینٹی کرپشن کی جانب سے طلبی کے نوٹس بھی جاری کر دیا گیا۔
اینٹی کرپشن کے مطابق اعجاز الحق نے ہارون آباد شہر میں ڈکلیئر زرعی اراضی پر غیر قانونی رہائشی کالونیاں بنائیں۔ غیر قانونی طور پر ڈویلپمنٹ کی گئی سوسائیٹیز میں وائیٹل سٹی فیز 1 اور فیز 2 شامل ہیں جبکہ پاسبان سٹی، الحق ٹاؤن، سروش ٹاؤن، رحمت ٹاؤن اور رحمت سٹی شامل ہیں۔ اعجاز الحق نے یہ غیر قانونی کالونیاں بغیر کسی سرکاری منظوری کے بنائی ہیں۔ اعجاز الحق اور اُن کے فرنٹ مینوں نے سادہ لوح عوام الناس کے کروڑوں روپے ہتھیا لیے۔
محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے اعجاز الحق سمیت ٹی ایم اے ہارون آباد کے افسران و اہلکاروں کو بھی طلب کیا ہے۔
واضح رہے کہ اینٹی کرپشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق وزرا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جس کے تحت سابق وفاقی وزیر زرتاج گل اور ان کے خاوند ہمایوں رضا اخوند، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، ایم این اے عامر کیانی، پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے محمد فاروق اعظم ملک، سابق ایم پی اے چوہدری محمد احسان الحق، سابق ایم پی اے صاحبزدہ محمد غنی عباسی، سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری اور سابق ایم پی اے ڈاکٹر محمد افضل سیمت دیگر وزرا، ایم پی ایز اور ایم این ایز کو مختلف مقدمات کی تحقیقات کے لیے طلب کیا جا چکا ہے۔ علاوہ ازیں اینٹی کرپشن نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈرز شیخ یعقوب اور میاں آصف کاٹھیا کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔